اسلام آباد، راولپنڈی اور ساہیوال سے داعش کمانڈر سمیت 3 دہشت گرد گرفتار

لاہور (ڈیلی اردو) کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) پنجاب نے اسلام آباد، راولپنڈی اور ساہیوال میں کارروائیاں کرتے ہوئے کالعدم تنظیم داعش کے کمانڈر سمیت تین دہشت گرد گرفتار کرلئے۔ ملزمان کے قبضے سے بھاری مقدار میں بارودی مواد برآمد کرلیا گیا۔

ترجمان سی ٹی ڈی کے مطابق دہشت گرد کمانڈر کا اصل نام محمد نبی ہے جس نے خالد لے نام سے جعلی پاکستانی شناختی کارڈ بنوا رکھا تھا۔

مبینہ دہشت گرد کے قبضہ سے بھاری مقدار میں دھماکہ خیز مواد برآمد ہوا ہے جو راولپنڈی میں تخریبی سرگرمیوں میں استعمال کیا جانا تھا۔

دہشتگرد محمد نبی عرف خالد نے چھ سال قبل داعش تنظیم کے سابقہ خلیفہ ابوبکر البغدادی کی بیعت کی تھی۔

ملزم خالد کالعدم تنظیم کو خراسان میں منظم کرنے اور محاذ آرائی میں ملوث رہا اور 2019 میں افغان فورسز کے ہاتھوں گرفتار ہوکر جلال آباد اور پل چرخی جیل میں قید بھی رہا۔

خالد 2021 میں طالبان حکومت آنے کے بعد پل چرخی جیل ٹوٹنے پر فرار ہوا اور غیر قانونی طور پر افغانستان سے پاکستان داخل ہوا۔

دوران تفتیش دہشت گرد خالد نے انکشاف کیا کہ چھ سال قبل داعش تنظیم کے سابقہ خلیفہ ابوبکر البغدادی کی بیعت کے بعد اسے بطور امیر داعش خراسان دلسوالی نور گل مقرر کیا گیا۔

دوسری کارروائی میں سی ٹی ڈی پنجاب نے سول حساس ادارے کے تعاون سے داعش کے دہشت گرد فاروق عباس سکنہ پشاور کو دھماکہ خیز مواد سمیت گرفتار کیا۔ مذکورہ دہشت گرد راولپنڈی اور اسلام آباد میں دہشت گردی کے منصوبے سے داخل ہوا تھا۔

تیسری کارروائی میں ساہیوال سے پرویز شامی نامی دہشت گرد گرفتار کرلیا گیا ہے، گرفتار دہشت گرد کا تعلق داعش سے بتایا جاتا ہے۔ ذرائع کے مطابق دہشت گرد کو مائی والی مسجد آڑا تلہ سے گرفتار کیا گیا، ملزم کے قبضے سے ممنوعہ کتابیں اور نفرت انگیز پمفلیٹ اور نائن ایم ایم پسٹل برآمد ہوئی۔

سی ٹی ڈی کا کہنا ہے کہ گرفتار دہشت گردوں سے مزید تفتیش جاری ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں