بنوں: دہشت گردی کی آڑ میں مزید آپریشن نہیں ہونے دینگے، جانی خیل امن جلسہ

بنوں (مانیٹرنگ ڈیسک) عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی جنرل سیکرٹری و پارلیمانی لیڈر سردار حسین بابک، ایم پی اے میر کلام وزیر اور منظور پشتین نے جانی خیل میں امن جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ دنیا نئے سال کے موقع پر ایک دوسرے کو مبارکباد دے رہی ہے لیکن جانی خیل آج بھی امن کیلئے ہزاروں لوگ اکٹھے ہوئے ہیں۔

پشتونوں پر مسلط کردہ بیرونی جنگ کا راستہ روکنے کیلئے ہر طبقہ فکر کے لوگوں کو آگے آنا ہوگا، بدامنی پر انسانیت کے عالمبردار، پڑوسی ممالک سب خاموش ہیں، ہمارے پاس صرف دو ہی راستے باقی بچے ہیں کہ یا تمام تر اختلافات بھلا کر بدامنی کا راستہ روکیں اور یا پھر نقل مکانی کریں۔

پشتون سیاسی و مذہبی جماعتوں کے نام پر آپس میں بٹ گئے ہیں ‘یہ کوئی معنی نہیں رکھتی، خدا کرے کہ تمام جماعتیں امن کیلئے آواز اُٹھائیں، علماء کرام، شعرائی، سماجی شخصیات کو قتل کیا گیا، بدامنی کیخلاف جو بھی بات کریں ہم صف اول میں ہوں گے، حالیہ دہشتگردی کی لہر میں پختون وکیل، اُستاد، طالب علم، آفسر سب متاثر ہوئے ہیں۔

علماء کرام، دینی مدارس، عدالت اور شعبہ صحافت سے شکوہ کرتے ہیں کہ بدامنی کیخلاف آواز اٹھانے میں کردار نہیں کر رہے، ہمیں ان کے پاس جانا ہوگا کہ مزید جنگ زدہ قوم کی داد رسی کی جائے۔

اس موقع پر اجتماع سے ملک معویز خان، فہیم آزاد وزیر ایڈووکیٹ، سابق ایم پی اے عدنان وزیر، ڈاکٹر گل عالم وزیر، ڈاکٹر نور محمد وزیر، این ڈی ایم کے صوبائی جنرل سیکرٹری ندیم عسکر، ملک شاہ کرام، ملک اقبال جدون، علاؤ الدین اور عبدالصمد خان و دیگر نے بھی خطاب کیا۔

https://twitter.com/ManzoorPashteen/status/1609561056191582220?t=37g6Q6gbRRzM7oKGGnkBjg&s=19

مقررین نے کہا کہ امن صرف امن کا ایک لفظ نہیں بلکہ اس میں ہماری، حیوانات اور نباتات تمام کی زندگی ہے ہم ذمہ داروں کو کھل کر کہتے ہیں کہ پشتونخوا وطن کیلئے اپنی پالیسیاں تبدیل کریں،ہم دہشتگردی کی بات کرتے ہیں تو بہانہ بنا کر آپریشن کا کہا جاتا ہے ہم مزید آپریشن نہیں ہونے دیں گے۔

مقررین نے کہا کہ ہم مسلح گروپس سے بھی کہتے ہیں کہ آپکو بھی ہماری خواتین اور بچوں پر ترس کھائیں، یہ غیروں کی جنگ ہے جو پختونوں پر مسلط کی گئی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں