جکارتہ ( ڈیلی اردو) انڈونیشیا کے علاقے پاپوا میں علیحدگی پسند جنگجوؤں نے نیوزی لینڈ کے ایک پائلٹ کو یرغمال بنا کر اسے جان سے مارنے کی دھمکی دے دی ۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے بی بی سی کے مطابق پائلٹ کو پہاڑی ضلع ندوگا میں طیارہ اتارنے کے بعد یرغمال بنایا گیا جبکہ طیارے میں سوار مزید پانچ مسافروں کو رہا کر دیا گیا ہے، مسافروں میں ایک چھوٹا بچہ بھی شامل تھا، علیحدگی پسند چاہتے ہیں کہ انڈونیشیا مغربی پاپوا صوبے کی آزادی کو تسلیم کرے۔
New Zealand pilot taken hostage by separatists in Indonesia https://t.co/5VE1KskAZM
— BBC News (World) (@BBCWorld) February 8, 2023
پولیس کے مطابق اس واقعے کی تحقیقات جاری ہیں تاہم مذکورہ علاقے تک صرف ہوائی جہاز سے ہی پہنچا جا سکتا ہے جبکہ انڈونیشیا کی جانب سے دہشت گرد گروپ کے طور پر نامزد کی جانے والی مغربی پاپوا نیشنل لبریشن آرمی نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
گروپ کے ترجمان سیبی سمبوم نے کہا ہے کہ اگر انڈونیشیا حکومت نے مطالبہ منظور نہ کیا اور مغربی پاپوا کی آزادی پر بات چیت میں ناکام ہوئی تو پائلٹ کو پھانسی دے دی جائے گی۔
دوسری جانب نیوزی لینڈ کی حکومت نے کہا ہے کہ وہ صورتحال سے آگاہ ہے اور انڈونیشیا کے دارالحکومت جکارتہ میں کیویز قونصل خانہ پائلٹ کے اہل خانہ کو مدد فراہم کر رہا ہے۔
رپورٹس کے مطابق سوسی ایئر کا طیارہ پڑوسی ضلع میں کان کنی کے شہر تیمیکا سے سامان لے کر جا رہا تھا، ایئرلائن کی بانی نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر کہا کہ وہ پکڑے جانے والوں کے لیے دعاگو ہیں۔
An old colleague and friend of mine has been taken hostage in Papua where I used to work. Can we get this news trending so the world hears about this? #BringBackPhil
— Matt Dearden (@IndoPilot) February 7, 2023
خیال رہے کہ پاپوا کا علاقہ ایک سابق ڈچ کالونی ہے جو دو صوبوں پاپوا اور مغربی پاپوا میں منقسم ہے، اسے 1969 میں اقوام متحدہ کی زیر نگرانی ایک متنازع بیلٹ کے بعد انڈونیشیا میں شامل کیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ پاپوا پاپوا نیو گنی سے الگ ہے جسے آسٹریلیا نے 1975 میں آزادی دی تھی۔