قذافی کے انٹیلی جنس چیف کے بیٹے کو گولیاں مار کر قتل کردیا گیا

طرابلس (ڈیلی اردو/ این این آئی) لیبیا کے کرنل معمر قذافی کے دور میں انٹیلی جنس ادارے کے سربراہ عبداللہ السنوسی کے بیٹے کو نامعلوم مسلح افراد نے گولیاں مار کر ہلاک کردیا گیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ذرائع نے اشارہ کیا کہ یہ جرم السنوسی اور اس کے کزن کے درمیان خاندانی جھگڑے کا نتیجہ ہے جس کی وجہ سے اسے کئی بار وار کیے گئے۔ محمد السنوسی کی لاش کے ٹکڑے الگ الگ جگہوں سے ملے ہیں۔

السنوسی جونیئر کو آخری بار دسمبر 2022 میں دیکھا گیا تھا جب اس نے دھمکی دی تھی کہ اگر حکومت نے ان کے والد اور ان کے ساتھیوں کو رہا نہ کیا تو وہ جنوبی لیبیا کے تمام سرکاری اداروں کو بند کر دے گا۔ کئی مہینوں سے عبداللہ السنوسی کا خاندان اس کی رہائی کے لیے دبا ڈال رہا ہے.

السنوسی کے خاندان کو خدشہ ہے کہ حکومت انہیں ابو عجیلہ مسعود المریمی کی طرح امریکا کے حوالے نہ کردے کیونکہ المریمی کی طرح السنوسی پر بھی لاکربی طیارے میں بم حملے کا الزام عاید کیا جاتا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ 72 سالہ سنوسی کا تعلق جنوبی لیبیا کے المقارحہ قبیلے سے ہے اور ان پر 2011 میں سابقہ حکومت کا تختہ الٹنے والے فروری کے انقلاب کو دبانے سے متعلق ایک کیس میں مقدمہ چلایا جا رہا ہے۔

عبداللہ السنوسی لیبیا کے مقتول لیڈر کرنل معمر قذافی کے برادر نسبتی ہیں۔ ان کے بیالیس سالہ دور اقتدار میں وہ کرنل قذافی کے انتہائی قریبی اور قابل اعتماد ساتھیوں میں شمار ہوتے تھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں