بنگلہ دیش نے عسکری تنظیم کے سرغنہ کو گرفتار کرلیا

ڈھاکا (ڈیلی اردو) بنگلہ دیش کی پولیس نے ایک مذہبی عسکری تنظیم کے رہنما کو ڈھاکا میں اس کے ٹھکانے سے گرفتار کر لیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق افسران نے بتایا کہ عسکری رہنما کی گرفتار گروپ کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کرنے کے کئی ماہ بعد عمل میں آئی۔

جماعت الانصار فی ہندل شرقیہ کے بانی شمین محفوظ پر ملک کے شورش زدہ پہاڑی علاقوں چٹاگانگ میں عسکریت پسندوں کے تربیتی کیمپ چلانے میں مدد کرنے کا الزام ہے۔

پولیس نے بتایا کہ شمین محفوظ کو جمعہ کو رات گئے ان کی اہلیہ کے ہمراہ دارالحکومت کے ایک صنعتی مضافاتی علاقے سے گرفتار کیا گیا، جہاں سے ان کے پاس سے ایک پستول، دھماکا خیز مواد اور بم بنانے کا سامان بھی برآمد ہوا۔

ڈھاکا میٹروپولیٹن پولیس کے انسداد دہشت گردی یونٹ کے محمد اسد الزماں نے صحافیوں کو بتایا کہ شمین محفوظ کے خلاف انسداد دہشت گردی قانون کے تحت کا مقدمہ درج کیا گیا ہے، ہم ان سے پوچھ گچھ کے لیے 10 روز کا ریمانڈ چاہتے ہیں۔

مذکورہ پیش رف پر تبصرے کے لیے شمین محفوظ کے وکلا سے رابطہ نہیں ہو سکا۔

اسد الزماں نے کہا کہ جماعت الانصار فی ہندل شرقیہ کے بانی کو پہلی بار 2014 میں حراست میں لیا گیا تھا اور وہ جیل میں رہتے ہوئے دیگر کالعدم شدت پسند گروپوں کے ساتھ رابطے میں آئے تھے۔

انہوں نے کہا کہ شمین محفوظ نے تنظیم کے لیے کوکی چن نیشنل فرنٹ (کے این ایف) کے زیر انتظام تربیتی کیمپوں کو استعمال کرنے کے لیے ایک معاہدہ کیا تھا، جو کہ ایک بنیادی طور پر عیسائی قبائلی باغی گروپ ہے۔

گزشتہ برس اکتوبر میں ملک کی ایلیٹ ریپڈ ایکشن بٹالین سیکیورٹی فورس نے کہا تھا کہ اس نے بھارتی سرحد کے قریب تین دور دراز پہاڑی قصبوں میں کے این ایف اور جماعت الانصار فی ہندل شرقیہ کے کیمپوں پر حملہ کیا تھا، جس میں درجنوں افراد کو گرفتار کیا گیا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں