نیامے (ڈیلی اردو) نائجر میں فوجی بغاوت کے بعد دوسری بار فوج پر مسلح افراد نے حملہ کیا ہے جس کا بھرپور جواب بھی دیا گیا تاہم اس جھڑپ میں 6 فوجی اور 10 جنگجو ہلاک ہوگئے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق نائجر کے مغربی قصبے کے قریب موٹر سائیکل سوار مسلح افراد نے فوجیوں پر گھات لگا کر حملہ کردیا۔ حملہ اتنا اچانک تھا کہ نائجر فوج کو سنبھلنے کا موقع نہیں ملا۔
نائجر فوجیوں کی بیک اپ پر آنے والی ٹیم نے جنگجوؤں پر دھاوا بول دیا جس کے نتیجے میں 10 جنگجو مارے گئے، جھڑپ میں 6 فوجی بھی جان کی بازی ہار گئے۔
نائجر فوج پر حملہ اس مقام پر ہوا جہاں سرحد مالی اور برکینا فاسو سے ملتی ہیں اور اس علاقے کو عسکریت پسندوں کا گڑھ سمجھا جاتا ہے جن میں سے چند گروہ اپنا تعلق داعش سے بھی ظاہر کرتے ہیں۔
یاد رہے کہ 26 جولائی کو صدر محمد بازوم کو معزول کر کے اقتدار فوجی حکومت نے سنبھال لیا تھا۔ 9 اگست کو اسی علاقے میں ایک حملے میں 5 فوجی مارے گئے تھے۔
بغاوت کرنے والے فوجی کمانڈر جنرل عبدالرحمان تیانی نے ملک میں امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال کو جواز بناتے ہوئے صدر بازوم کی معزولی کو درست قرار دیا تھا۔