افغانستان: خوست میں ہوٹل پر مبینہ ڈرون حملہ، 5 افراد ہلاک، 9 زخمی

کابل (مانیٹرنگ ڈیسک) افغانستان کے صوبہ خوست میں ایک ہوٹل میں ہونے والے دھماکے میں حافظ گل بہادر گروپ کے اہم کمانڈرز مارے جانے کی اطلاعات ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کو مطلوب اہم مبینہ دہشتگرد قاری زردان ہوٹل میں جمع تھے۔ دھماکے کے نتیجے میں ہوٹل کی چھت مکمل طور پر بیٹھ گئی ہے۔

خوست کے میڈیا دفتر نے دعویٰ کیا کہ ہلاک ہونے والوں میں پاکستان کے وزیرستان کے علاقے سے تعلق رکھنے والے شامل ہیں، جو سرحد کے بالکل قریب ہے اور جہاں برسوں سے مختلف عسکریت پسند گروپ کام کر رہے ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کی رپورٹ میں صوبے کے میڈیا کے دفتر نے بتایا کہ افغانستان کے جنوب مشرقی صوبے خوست کے ایک ہوٹل میں ہونے والے دھماکے میں کم از کم 3 افراد ہلاک جبکہ 7 دیگر زخمی ہو گئے۔

رپورٹ کے مطابق دھماکے کی وجہ فوری طور پر واضح نہیں ہوسکی، پاکستان کی سرحد کے قریب اس صوبے میں طویل عرصے سے عسکریت پسندوں اور ان کے دشمنوں کے درمیان جھڑپیں جاری ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز نے بتایا کہ پاکستان کے دفتر خارجہ نے فوری طور پر تبصرہ کرنے کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔

دھماکہ ڈرون حملہ بتایا جاتا ہے

خوست کے ہوٹل میں دھماکا مبینہ طور پر ڈرون حملہ بتایا جارہا ہے۔

بتایا جاتا ہے کہ اس ہوٹل پر حافظ گل بہادر گروپ کے پاکستانی طالبان کا اکثر آنا جانا تھا۔

ابتدائی اطلاعات کے مطابق حملے میں گل بہادر گروپ کے متعدد جنگجو نشانہ بنے۔

ذرائع کا دعویٰ ہے کہ حملے کے ہدف حافظ گل بہادر خود تھے۔

مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ حملہ ڈرون کے ذریعے کیا گیا۔ تاہم افغانستان اور پاکستان کی جانب سے سرکاری طور پر کسی ڈرون حملے کی تصدیق نہیں کی گئی۔

افغانستان کے سینئیر صحافی بلاول سروری نے خوست کے ایک اسپتال کی وہ فہرست جاری کی ہے جس میں آج کے ہوٹل دھماکے میں 5 افراد کی ہلاکت کی تفصیل دی گئی ہے۔

صحافی بلاول سروری کی فراہم کردہ فہرست کے مطابق زخمیوں میں درج ذیل افراد شامل ہیں۔

1: 30 سالہ راقیب اللہ ولد میر صاحب سکنہ کابل، گلان کیمپ
2: 38 سالہ فیض ولد اختر گل سکنہ ولایت، گردیز
3: 50 سالہ لایر ولد نظام خان سنہ پکتیکا، گیان
4: 10 سالہ حطاب ولد شاوال خان سنہ خوست
5: 50 سالہ محمد ایوب ولد مسافر سکنہ خوست، نادر شاہ کوٹ
6: 30 سالہ 30 سالہ حکمی ولد عجب خان سکنہ خوست
7: 45 سالہ برکت اللہ ولد تحصیل خان سکنہ خوست، اوتہ
8: 40 سالہ عمران ولد عبدالمنان سکنہ خوست افغان، دوبی
جبکہ مارے گئے افراد کی تفصیل بھی ذیل میں موجود ہے۔

1: 28 سالہ گل الرؤف ولد میر صاحب سکنہ خوست، سپیرہ
2: 33 سالہ عبدالرزاق ولد زربت سکنہ نامعلوم
3: دیگر 3 نامعلوم

کابل پولیس ترجمان نے ہلاک ہونے والے افراد کی تصویریں شیئر کردی ہے جس میں اکثریت بچوں کی ہے۔ دوسری جانب ہسپتال سے موصول ہونے والی فہرست میں ہلاک ہونے والے تین افراد کو نامعلوم ظاہر کیا گیا۔

افغان حکام کے بیانات

خوست کے پریس آفس سے جاری کیے گئے ایک پریس نوٹ میں کہا گیا ہے کہ دھماکے کے بعد سیکورٹی فورسز جائے حادثہ پر پہنچیں اور واقعہ کی نوعیت کا جائزہ لیا۔

پریس نوٹ میں کہا گیا کہ صوبائی انتظامیہ کی قیادت نے زخمیوں کے علاج کے لیے محکمہ صحت کے حکام کو ضروری ہدایات جاری کر دی ہیں۔

افغان وزارت داخلہ کے عہدیدار خالد زردان نے کہا کہ ہوٹل خوست شہر میں اسپن مسجد کے قریب واقع تھا اور متاثرین میں وزیرستان کے پاکستانی باشندے اور خوست کے شہری بھی شامل تھے۔

ایک سینئر پاکستانی طالبان کمانڈر نے خراسان ڈائری سے فون پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مجھے بتایا گیا ہے کہ ایک دھماکہ ہوا تھا جس کی وجہ سے ہوٹل کی چھت گر گئی۔ لوگ اندر پھنسے ہوئے ہیں۔ امارت اسلامیہ کے دستوں نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے اور کسی کو اندر جانے کی اجازت نہیں ہے۔“

اپنا تبصرہ بھیجیں