ایمان مزاری نے والدہ کی زبان کنٹرول کرنیکی یقین دہانی کرائی، پھر اپنی زبان کنٹرول نہیں کی، اسلام آباد ہائیکورٹ

اسلام آباد (ڈیلی اردو/ بی بی سی) اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایمان مزاری کے خلاف مقدمات سے متعلق سیکرٹری داخلہ کو ہدایت کی ہے کہ وہ تمام صوبوں سے رپورٹ لیکر عدالت کو آگاہ کریں جبکہ پولیس کو آئندہ سماعت تک ایمان مزاری کو گرفتار کرکے اسلام آباد سے باہر لے جانے سے روک دیا گیا ہے۔

اس سے قبل کیس کی سماعت کے دوران اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیے کہ ’ایمان مزاری اس عدالت میں موجود تھیں جب میں نے کہا کہ اپنی ماں کی زبان کنٹرول کریں اور انھوں نے یقین دہانی کرائی پھر اپنی زبان خود کنڑول نہیں کی۔‘

اسلام آباد ہائیکورٹ میں ایمان مزاری کے خلاف مقدمات کی تفصیل کی فراہمی کی درخواست پر سماعت کے دوران شیریں مزاری کی جانب سے وکیل سلمان اکرم راجہ اور قیصر امام نے عدالت کے سامنے پیش ہو کر کہا کہ ’ہمیں ایسی درخواست دائر کرنے کی ضرورت نہیں تھی لیکن حالات ہی کچھ ایسے بن چکے ہیں۔‘

وکیل سلمان اکرم راجہ کا کہنا تھا کہ ایمان مزاری کے خلاف درج دو درخواستوں میں دہشت گردی اور بغاوت کی دفعات لگائی گئیں اور دو کیسز میں گرفتاری کے بعد دونوں میں ضمانت پر رہائی ہوئی لیکن اڈیالہ جیل کے باہر سے ایمان مزاری کو تیسرے مقدمے میں گرفتار کر لیا گیا۔

وکیل سلمان اکرم راجہ کا کہنا تھا کہ ہمیں بتایا جائے ہمارے خلاف کتنے مقدمات درج ہیں اور ایمان مزاری کو کسی اور مقدمہ میں گرفتاری سے روکا جائے۔

وکیل سلمان اکرم راجہ نے درخواست کی کہ ایمان مزاری کو اسلام آباد سے باہر کسی اور مقدمہ میں لے جانے سے روکا جائے۔

سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ اس وقت ہم نارمل حالات سے نہیں گزر رہے۔

جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیے کہ ہم بڑے مشکل دور سے گزر رہے ہیں۔

جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس میں کہا کہ 2023 آئین اور عدلیہ پر عملدرآمد کے لحاظ سے تاریک سال ہے۔

ایمان مزاری کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ اگر کسی نے کوئی جرم کیا ہے تو اس کو قانون کے مطابق عدالت دیکھ سکتی ہے۔ انھوں نے موقف اپنایا کہ ان کی موکلہ کے خلاف بدنیتی پر مبنی مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

عدالت نے سیکرٹری داخلہ کو حکم دیا کہ ایمان مزاری کے خلاف درج مقدمات کے بارے میں بدھ تک صوبوں سے رپورٹس طلب کرکے آگاہ کریں۔

عدالت نے آئندہ سماعت تک ایمان مزاری کو گرفتار کرکے اسلام آباد سے باہر لے جانے سے روک دیا اور ہدایت کی کہ ایمان مزاری کے خلاف 20 اگست کے بعد کا کوئی وقوعہ ہے تو اس میں گرفتار نا کیا جائے۔ عدالت نے کیس کی مزید سماعت کل تک ملتوی کر دی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں