نیدر لینڈز: سابق پاکستانی کرکٹر خالد لطیف پر اسلام مخالف ڈچ رکن پارلیمنٹ کے قتل کی دھمکی کا مقدمہ

() نیدر لینڈز کے پراسیکیوٹرز نے منگل کے روز ایک سابق پاکستانی کرکٹر کے لئے اسلام مخالف رکن پارلیمنٹ گیرٹ وائلڈر ز کے قتل پر اکسانے کے الزام میں 12 سال قید کا مطالبہ کیا ہے۔

خالد لطیف پر الزام ہے کہ انہوں نے وائلڈرز کو ہلاک کرنے والے کسی بھی شخص کے لیے 21 ہزار یورو یعنی 23 ہزار امریکی ڈالر کے انعام کی پیش کش کی تھی۔

خالد لطیف ایمسٹرڈم کے سکپ ہول ائیر پورٹ کے قریب ایک انتہائی سیکیورٹی والے کمرہ عدالت میں پیش نہیں ہوئے۔ ان کے بارے میں خیال ہے کہ وہ پاکستان میں ہیں۔

پراسکیوٹرز نے لطیف کا نام نہیں لیا لیکن ایک بیان میں کہا کہ 2018 میں آن لائن پوسٹ کی گئی ایک ویڈیو میں ایک مشہور پاکستانی کرکٹر کو وائلڈرز کو ہلاک کرنے پر رقم کی پیش کش کرتے دکھایا گیا تھا۔

ڈچ رکن پارلیمنٹ گیرٹ وائلڈرز اسلام کے بارے میں اپنے اشتعال انگیز تنقید کی بنا پر جان سے مارنے کی بار بار کی دھمکیاں ملنے کی وجہ سے کئی سال تک چوبیس گھنٹے ریاستی تحفظ میں رہے ہیں۔

یہ دھمکیاں اس کے بعد ملیں جب وائلڈرز نے کہا کہ وہ پیغمبر اسلام کے خاکوں کا ایک مقابلہ منعقد کریں گے۔ بہت سے مسلمان پیغمبر اسلام کے کسی بھی خاکے کو توہین اسلام سمجھتے ہیں۔ وہ مقابلہ آخر کار منعقد نہ ہوا لیکن اس منصوبے نے دنیائے اسلام میں اشتعال پیدا کر دیا۔

وائلڈرز نے عدالت میں کہا کہ سزا سے ان تمام دوسروں کو، جو دھمکیاں جاری کرتے ہیں “ایک طاقتور سگنل جائے گااور وہ یہ کہ ہم یہ قبول نہیں کریں گے۔”

خالد لطیف کی گرفتار ی کے لیے ایک انٹر نیشنل وارنٹ جاری کیا جا چکا ہے۔ ڈچ پراسیکیوٹرز نے کہا کہ وہ 2018 سے لطیف سے رابطے کی کوشش کر رہے ہیں، پہلے ایک گواہ کے طور پر اور پھر الزامات کے جواب کے لیے۔ تاہم انہوں نے کہا کہ انہیں پاکستانی حکام کی جانب سے کوئی جواب موصول نہیں ہوا ہے۔

37 سالہ خالد لطیف پر 2017 میں پاکستان سپر لیگ میں میچ فکسنگ کے ایک اسکینڈل میں اپنے کردار کی وجہ سے پانچ سال کے لیے ہر قسم کی کرکٹ پر پابندی عائد کر دی گئی تھی۔

منگل کا مقدمہ ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے جب مسلم دنیا کے کچھ حصوں میں سویڈن میں قران کو نذر آتش کرنے کے ایک سلسلے پر بے حد بر ہمی پائی جاتی ہے۔

سویڈن کی پولیس نے تقریر کی آزادی کا حوالہ دیتے ہوئے مظاہروں کی اجازت دی ہے لیکن عراق کے ایک پناہ گزین کے خلاف ایسے ہی توہین آمیز اور نفرت انگیز تقاریر کرنے کے ابتدائی الزامات درج کیے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں