’یہ جنگ طویل ہوگی‘، اسرائیلی وزیراعظم

تل ابیب (ڈیلی اردو/اے ایف پی/ڈی پی اے) حماس کی طرف سے اسرائیل پر ہونے والے گزشتہ کئی برسوں کے مہلک ترین حملے کے تناظر میں اسرائیلی وزیر اعظم نے سخت جوابی کارروائی کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ نیتن یاہو نے کہا ہے کہ یہ جنگ طویل ہوگی۔

حماس کی طرف سے اسرائیل پر ہونے والے شدید حملے کے حوالے سے اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے ایک بیان میں کہا ہے کہ یہ جنگ ” طویل اور مشکل‘‘ ہوگی۔ دریں اثناء سات اکتوبر ہفتے کے روز حماس کی طرف سے اسرائیل پر ہوئے اچانک اور حیران کُن حملے اور جھڑپوں میں اب تک سینکڑوں افراد ہلاک ہو چُکے ہیں۔ امریکہ نے مشرق وسطیٰ کی سنگین صورتحال اور پیدا شدہ بحران کو کم کرنے کے لیے علاقائی طاقت مصر کے ساتھ بات چیت شروع کر دی ہے۔

مشرق وسطیٰ میں کئی دہائیوں سے جاری تنازعہ کے سب سے خونریز واقعات ہفتے کے روز حماس کی طرف سے اسرائیل پر ہزاروں راکٹ داغنے اور زمینی، فضائی اور سمندری حملے کی شکل میں سامنے آئے۔ اسرائیلی ریسکیو سروس کے مطابق ان حملوں میں اسرائیل میں 300 سے زائد ہلاکتیں ہوئیں جبکہ 1600 کے قریب افراد زخمی ہوئے ہیں۔ متعدد اسرائیلی فوجیوں اور شہریوں کو یرغمال بھی بنایا گیا۔

اُدھر غزہ کے حکام کا کہنا ہے کہ ساحلی علاقے پر شدید اسرائیلی فضائی حملوں سے فلسطینیوں کی ہلاکتوں کی تعداد کم از کم 313 ہو گئی ہے جب کہ تقریباً 2,000 فلسطینی زخمی ہیں۔

لڑائی کے دوران اتوار کو لبنان کی طاقتور ایرانی حمایت یافتہ تحریک حزب اللہ نے کہا کہ اس نے حماس کے ساتھ ”یکجہتی کے طور پر‘‘ متنازعہ سرحدی علاقوں میں اسرائیلی پوزیشنس پر ”بڑی تعداد میں توپ خانے کے گولے اور گائیڈڈ میزائل‘‘ فائر کیے ہیں۔ قبل ازیںاسرائیلی فوج نے کہا تھا کہ اس نے جنوبی لبنان پر حملہ آوروں کی شناخت کیے بغیر گولی کے جواب میں توپ خانے سے فائر کیا۔

اتوار کی صبح سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پیغام میں اسرائیلی وزیر اعظم نے کہا، ’’ہم ایک طویل اور مشکل جنگ کا آغاز کر رہے ہیں جو ہم پر حماس کے قاتلانہ حملے کے ذریعے مسلط کی گئی۔‘‘ ان کا مزید کہنا تھا، ’’جنگ کا پہلا مرحلہ اس وقت ہمارے علاقے میں داخل ہونے والی دشمن قوتوں کی اکثریت کی تباہی کے ساتھ ختم ہو رہا ہے۔ نیتن یاہو نے کہا ہے کہ ”فتح کے حصول تک کوئی مہلت نہیں دی جائے گی۔‘‘

ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب اسرائیل نے غزہ پٹی پر فضائی حملے کیے جب کہ فلسطینیوں کی ناکہ بندی والے علاقے سے اسرائیل پر راکٹ برسائے گئے۔ اتوار کی صبح بھی اسرائیلی فوج اور حماس کے سینکڑوں جنگجوؤں کے درمیان غزہ کی سرحد کے پار سدروٹ پولیس اسٹیشن سمیت متعدد مقامات پر جھڑپیں ہوئیں۔ پولیس کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ پولیس اور اسرائیلی فوج کے خصوصی دستوں نے ”10 مسلح دہشت گردوں کو جو اسٹیشن کے اندر چھپے ہوئے تھے نیو ٹرلائز کر دیا ہے۔‘‘

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے آج اتوار کو ہنگامی اجلاس بلایا ہے۔ اُدھر امریکی صدر جو بائیڈن نے امریکہ کے دیرینہ اتحادی اسرائیل کے لیے ”چٹان کی طرح ٹھوس اور غیر متزلزل‘‘ حمایت کا اظہار کیا ہے۔ امریکی صدر نے ساتھ ہی خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کے دشمن کسی دوسرے فریق کو، موجودہ صورتحال سے فائدہ حاصل اُٹھانے سے باز رہنا چاہیے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں