اسرائیل اور حماس میں لڑائی، سیکیورٹی کونسل کا بند کمرہ اجلاس طلب

نیو یارک (ڈیلی اردو/رائٹرز/اے ایف پی) اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل نے حماس اور اسرائیل کے درمیان ہفتے سے جاری لڑائی سے پیدا ہونے والی صورتِ حال پر غور کے لیے ہنگامی اجلاس طلب کیاہے جب کہ فلسطینی اتھارٹی نے عرب لیگ کا اجلاس بلانے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔

پندرہ رکنی سیکیورٹی کونسل، جس میں امریکہ سمیت پانچ مستقل ارکان شامل ہیں، موجودہ صدر برازیل کی سربراہی میں اتوار کو بند کمرے کے اجلاس میں مشرقِ وسطیٰ کی صورتِ حال اور اسرائیل اور فلسطینیوں کے مسئلے پر بات چیت کرے گی۔

سفارتی فورم کے صدر برازیل نے ایک بیان میں غزہ سے عسکریت پسندوں کی جانب سے اسرائیل پر حملے کی مذمت کی ہے اور تمام فریقین کو احتیاط برتنے پر زور دیتے ہوئے مشرقِ وسطیٰ میں امن اور سلامتی کے لیے اسرائیل اور فلسطین کی شکل میں دو الگ الگ ریاستی حل کے مؤقف کا اعادہ کیا ہے۔

اقوامِ متحدہ میں تعینات اسرائیل کے سفیر گلاد ایردان نے اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس اور برازیل کے مندوب کے نام ایک خط میں اقوامِ متحدہ کے اعلیٰ ترین سفارتی فورم میں حماس کی مذمت کرنے پر زور دیا ہے۔

غزہ کی پٹی سے حماس کی جانب سے اسرائیل پر حملوں کو دہشت گردی کی کارروائی قرار دیتے ہوئے سفیر نے کہا کہ اسرائیل اپنے دفاع کے لیے تمام اقدامات کرے گا۔

عالمی ادارے کے سربراہ انتونیو گوتریس نے اسرائیلی قصبوں پر حماس کے حملوں کی مذمت کی ہے۔

سیکریٹری جنرل کے ترجمان کے مطابق انہوں نے کہا کہ وہ شہری آبادی کے لیے فکر مند ہیں اور وہ زیادہ سے زیادہ تحمل سے کام لینے پر زور دیتے ہیں۔

ترجمان اسٹیفن دوجارک نے کہا کہ سیکریٹری جنرل نے زور دیا ہے کسی وسیع تصادم سے بچنے کے لیے تمام سفارتی کوششیں کی جانی چاہیئں۔

عرب لیگ کا اجلاس بلانے کا مطالبہ

خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق فلسطینی اتھارٹی نے اتوار کو وزرائے خارجہ کی سطح پر عرب لیگ کا ہنگامی اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا گیا۔

فلسطینی خبر رساں ادارے’وفا‘ کے حوالے سے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی نے اس سلسلے میں عرب لیگ کو یاد داشت جمع کرائی ہے۔

عرب لیگ کے سفیر مہناد الکلوک کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ ملاقات کی درخواست فلسطینی عوام کے خلاف جاری اسرائیلی جارحیت کی روشنی میں کی گئی ہے جس میں ہزاروں آباد کاروں کی طرف سے مسجد اقصیٰ پر حملے میں اضافہ بھی شامل ہے۔

رپورٹس کے مطابق عراق نے بھی عرب لیگ کا اجلاس بلانے کی حمایت کی ہے۔

’رائٹرز‘ کے مطابق فلسطینی عسکریت پسند گروپ حماس کے اسرائیل پر کئی برس میں سب سے بڑے حملے کے بعد عرب لیگ کے سربراہ احمد ابوالغیط اتوار کو روس کے وزیرِ خارجہ سرگئی لاووروف سے غزہ کی صورتِ حال پر بات چیت کے لیے ماسکو روانہ ہوئے ہیں۔

اسرائیل کے وزیرِ اعظم بن یامین نیتن یاہونے کہا ہے کہ ان کا ملک حالتِ جنگ میں ہے اور وہ پر اعتماد ہیں کہ اسرائیل یہ جنگ جیت جائے گا۔

فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس نے فلسطینی ایک بیان میں کہا ہے کہ فلسطینیوں کو قابض فوجیوں اوراسرائیلی آبادکاروں کے خلاف دفاع کا حق حاصل ہے۔

خبر رساں ادارے “اے ایف پی” کے مطابق مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی نے ہفتے کے روز حماس کی طرف سے اسرائیل پر مہلک حملے کے بعد تشدد کے نئے سلسلے کے آغاز سے خبردار کیا ہے۔

مصر تاریخی طور پر اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان ثالث کا کردار ادا کرتا رہا ہے۔

امریکہ نے فلسطینی عسکری گروہ حماس کے اسرائیل پر حملوں کی مذمت کی ہے اور تل ابیب سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسے دفاع کا حق حاصل ہے۔

امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے ایک خطاب میں کہا ہے کہ حماس کی کارروائیوں کا کوئی جواز قابلِ قبول نہیں اور اس کے نتیجے میں ہونے والی اموات افسوسناک ہیں۔

امریکی صدر نے اسرائیل کے وزیرِ اعظم نیتن یاہو سے فون پر بات کی اور اردن کے بادشاہ اور امریکہ کے سیکیورٹی حکام سے بھی رابطے کیے۔

امریکہ کے وزیرِ خارجہ اینٹنی بلنکن نے بھی اپنے بیان میں اسرائیل پر حماس کے حملوں کی مذمت کی اور انہیں اسرائیل کے خلاف دہشت گردی کی کارروائی قرار دیا۔

سوشل میڈیا پلیٹ پر بیان میں بلنکن نے خطے کے تمام ممالک پر اس دہشت گردی کی مذمت کرنے کے لیے زور دیا۔

سفارتی کوششوں کے سلسلے میں بلنکن نے اسرائیل، سعودی عرب، مصر، ترکیہ، اردن کے وزرائے خارجہ اور قطر کے وزیرِ اعظم سے رابطے کیے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں