پاکستان میں 179 افراد پر توہینِ مذہب کے مقدمات درج

اسلام آباد (ڈیلی اردو) پاکستان سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق میں پیش کی گئی معلومات کے مطابق اس وقت ملک میں 179 افراد ایسے ہیں جو توہینِ مذہب کے مقدمات کا سامنا کر رہے ہیں جبکہ 17 افراد کو ایسے مقدمات میں سزا سنائی جا چکی ہے۔

صوبہ سندھ میں سب سے زیادہ 82 افراد کے خلاف مقدمات درج ہوئے جن میں سے 78 کے خلاف یہ مقدمے ابھی زیرِ سماعت ہیں جبکہ چار کو سزا سنائی جا چکی ہے۔ خیبر پختونخوا میں 55 افراد کے خلاف مقدمات درج ہیں تاہم ان میں سے ابھی تک کسی کے خلاف مقدمہ اپنے منطقی انجام تک نہیں پہنچا۔

اسلام آباد میں توہینِ مذہب کے 38 مقدمات درج کروائے گئے جن میں سے 11 میں جرم ثابت ہوا۔

پنجاب میں 37 افراد ایسے مقدمات میں ملوث ہوئے جن میں سے 18 گرفتار ہوئے اور ان کے خلاف مقدمات کی کارروائی جاری ہے تاہم پنجاب میں گرفتار کسی ملزم کو سزا نہیں ہوئی۔

پنجاب میں چھ افراد بیگناہ بھی قرار دیئے گئے جبکہ ایک ملزم ضمانت پر ہے اور 12 افراد تاحال گرفتار نہیں کئے جا سکے۔

بلوچستان میں توہینِ مذہب کے مقدمات میں تین ملزمان گرفتار ہوئے جن میں سے دو کو سزا سنائی گئی جبکہ ایک کے خلاف مقدمہ جاری ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں