کراچی: سی ٹی ڈی کا کالعدم لشکر جھنگوی کے ’خطرناک دہشت گرد‘ کی گرفتاری کا دعویٰ

کراچی (ڈیلی اردو) کاؤنٹر ٹیررزم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) کراچی نے حال ہی میں جیل سے رہا ہونے والے کالعدم تنظیم کے انتہائی خطرناک دہشت گرد کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے، جو مبینہ طور پر متعدد ہائی پروفائل قتل میں ملوث ہے۔

سی ٹی ڈی کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ کاؤنٹر ٹیررزم ڈیپارٹمنٹ نے پٹیل پاڑہ میں کارروائی کرتے ہوئے حافظ قاسم رشید عرف بلال عرف گنجا ولد محمد عبدالرشید کو گرفتار کرلیا اور (ایک) دستی بم اور 30 بور کی بغیر لائسنس شدہ پستول اور 6 گولیاں بھی برآمد کر لیں۔

مزید بتایا کہ ملزم نے مبینہ طور پر نامور قوال امجد صابری کے قتل کی سازش کی، جنہیں 2016 میں کراچی میں قتل کر دیا گیا، اس کے علاوہ 2010 میں متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے رکن صوبائی اسمبلی رضا حیدر کے قتل کی سازش میں بھی ملوث ہے۔

قاسم رشید کو کالعدم لشکر جھنگوی کے خطرناک دہشت گرد قرار دیتے ہوئے حکام نے بتایا کہ جب ملزم جیل میں قید تھا تو وہ وہاں سے نیٹ ورک چلاتا تھا۔

سی ٹی ڈی نے کہا کہ وہ اپنے ساتھیوں عاصم عرف کیپری اور اسحٰق عرف بوبی کی مدد سے جیل میں بیٹھ کر مبینہ طور پر 4 رینجرز اہلکار، 2 فوج جوان اور اہل تشیع سے تعلق رکھنے والے 4 افراد کے قتل میں ملوث ہے۔

حافظ قاسم رشید کو رہنما ایم کیو ایم کے قتل اور دیگر سنگین جرائم کے الزام میں گرفتاری کے بعد جیل بھیجا گیا تھا لیکن اسے حال ہی میں چھوڑ دیا گیا ہے۔

محکمہ انسدادِ دہشت گردی نے بتایا کہ وہ (ملزم) اپنے ساتھیوں کے ہمراہ دہشت گردی کی مزید کارروائیوں کی منصوبہ بندی کر رہا تھا، ان میں وسیم عرف بارودی، عبداللہ، دانش، حافظ خالق، پرویز، قاری عنایت اور عبداللہ الیاس تیموری شامل ہیں۔

مزید بتایا گیا کہ محکمے نے قاسم رشید کے خلاف مقدمہ درج کر کے تحقیقات شروع کر دی ہیں۔

سی ٹی ڈی کی پریس ریلیز کے مطابق ابتدائی تفتیش کے دوران ملزم نے اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ جیل پیر مسعود احمد، ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ جیل عبدالرزاق عباسی اور دیگر افراد کو قتل کرنے کا اعتراف جرم کیا ہے۔

2020 میں کالعدم لشکر جھنگوی سے تعلق رکھنے والے زیر حراست دہشت گردوں نے انکشاف کیا تھا کہ انہیں جیل میں قید رہنماؤں قاسم رشید اور وسیم سے ٹارگٹ کلنگ کرنے کی ہدایات ملی تھیں، قاسم رشید کو اس سے قبل اکتوبر 2012 میں گرفتار کیا گیا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں