غزہ کے الشفا ہسپتال میں 170 لاشوں کی اجتمائی قبر میں تدفین کی اطلاعات

غزہ (ڈیلی اردو/بی بی سی) بی بی سی کے غزہ سے نامہ نگار راشدی ابو الوف کے مطابق انھوں نے غزہ شہر کے الشفا ہسپتال کے اندر باقی رہ جانے والے کچھ صحافیوں سے بات کی ہے۔

اُن کا کہنا ہے کہ ان میں سے ایک نے مجھے بتایا کہ ’ہسپتال کے ایک چھوٹے سے صحن میں تقریبا 170 لاشوں کے لئے اجتماعی قبر تیار کی گئی ہے، جہاں انھوں نے تقریبا 30 لاشوں کو قبر میں ڈالتے ہوئے دیکھا ہے۔‘

ان کا کہنا ہے کہ ’اسرائیلی بمبادی کی وجہ سے ہسپتال کے ایک حصے سے دوسری جانب جانا انتہائی خطرناک ہے، یہاں تک کہ لاشوں کو دفنانا بھی ناممکن دیکھائی دے رہا ہے کیونکہ ٹینک اس مرکز کے ارد گرد موجود ہیں۔‘

راشدی کہتے ہیں کہ ’جیسا کہ میں نے پہلے بتایا تھا، کل ہسپتال کے احاطے کے تین اطراف میں ٹینک تھے، لیکن رات گزرنے کے بعد اب وہ مرکزی دروازے کے قریب ہیں۔‘

راشدے کا کہنا ہے کہ ’میرے ذرائع کے مطابق ہسپتال انتظامیہ کا اسرائیلی حکام کے ساتھ رابطہ ناممکن دیکھائی دے رہا ہے اور ایسی صورتحال میں تیسرے فریق کی مداخلت اہم ہے، اور ہسپتال کو بجلی فراہم کرنے کے لیے ایندھن کے لیے مذاکرات اب نا گُزیر ہو گئے ہیں۔‘

واضح رہے کہ حماس کے سات اکتوبر کو اسرائیل کے جنوبی علاقوں پر زمین، فضا اور بحری راستوں سے غیر متوقع حملے میں اسرائیلی حکام کے مطابق لگ بھگ 1200 افراد ہلاک ہوئے تھے۔حماس نے اس حملے کے دوران 230 سے زائد افراد کو یرغمال بنا لیا تھا جو اب بھی اس کی تحویل میں ہیں۔

حماس کے مطابق ان مغویوں میں سے بعض اسرائیل کے حملوں میں ہلاک بھی ہوئے ہیں۔

اسرائیل کی جوابی کارروائی کے طور پر غزہ پر مسلسل بمباری کے سبب حماس کے زیرِ انتظام غزہ کے طبی حکام کے مطابق 11 ہزار سے زیادہ فلسطینی مارے جا چکے ہیں جن میں ساڑھے 4 ہزار بچے اور 3 ہزار سے زائد خواتین شامل ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں