اسلام آباد میں سکیورٹی خدشات کی بنیاد پر تین یونیورسٹیوں بند

اسلام آباد (ڈیلی اردو/اے ایف پی) پولیس کی جاب سے جاری کردہ بیان کے مطابق پیر کے روز دارالحکومت اسلام آباد میں سکیورٹی خطرات کے پیش نظر تین یونیورسٹیوں کو بند کر دیا گیا۔

پاکستان میں آئندہ ماہ ہونے والے عام انتخابات اور اسی سلسلے میں جاری سیاسی مہم کے دوران پولیس اور فوجیوں کو عسکریت پسندوں کی جانب سے نشانہ بنانے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔

اسلام آباد پولیس کے ایک اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کو بتایا کہ اسلام آباد میں نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی، بحریہ یونیورسٹی اور ایئر یونیورسٹی کو “ممکنہ خطرات کے پیش نظر بند کر دیا گیا ہے۔” یاد رہے کہ بند کیے جانے والے یہ ادارے پاکستانی عسکری اداروں سے منسلک ہیں۔

بحریہ یونیورسٹی کے طلباء کو بھیجے گئے متن میں کہا گیا، “سکیورٹی وجوہات کی بناء پر حفاظتی عملے اور ایڈمن اسٹاف کے علاوہ تمام فیکلٹی اور دیگر عملہ گھر سے کام کریں گے۔”

ملک میں 8 فروری کو ہونے والے انتخابات کے دوران ہزاروں سکیورٹی اہلکاروں کو دارالحکومت اسلام آباد، کراچی اور خیبر پختونخوا میں تعینات کیے جانے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔

پاکستان سرحدی علاقوں میں، 2021 میں طالبان کے افغانستان میں دوبارہ اقتدار میں آنے کے بعد سے، حملوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ اسلام آباد کی جانب سے مسلسل دعویٰ کیا جاتا رہا ہے کہ کابل عسکریت پسندوں کو محفوظ پناہ گاہیں فراہم کیے ہوئے ہے۔

اسلام آباد میں قائم سینٹر فار ریسرچ اینڈ سکیورٹی اسٹڈیز کے مطابق گزشتہ سال قاتلانہ حملوں کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تعداد چھ سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی جس میں 1,500 سے زیادہ عام شہری، سکیورٹی فورسز کے اہلکار اور عسکریت پسند ہلاک ہوئے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں