اسلام آباد سے نادرا کے ڈپٹی ڈائریکٹر نجیب اللہ اغوا

اسلام آباد (ڈیلی اردو) نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کے ڈپٹی اسسٹنٹ ڈائریکٹر نجیب اللہ کو اسلام آباد میں اغوا کرلیا گیا ہے۔

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سے نادرا کے ڈپٹی اسسٹنٹ ڈائریکٹر نجیب اللہ کو مبینہ طور پر اغواء کرلیا گیا۔ رمنا پولیس نے بھائی کی مدعیت میں اغواء کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا۔

سرکاری ذرائع کے مطابق نادرا کے ڈپٹی اسسٹنٹ ڈائریکٹر نجیب اللہ نادرا ہیڈ کوارٹر میں بطور ڈپٹی اسسٹنٹ ڈائریکٹر تعینات ہیں۔مقدمہ کے متن کے مطابق نجیب اللہ رات گھر سے نکلے اور واپس نہیں آئے،صبح کال کر کے پشاور جانے کا بتایا،کچھ دیر بعد کال کی اور بتایا کہ پشاور ہوں آواز بہت گھبرائی ہوئی تھی۔مقدمے میں موقف اپنایا گیا ہے کہ اُن کی دوبارہ کال آئی اور گھبرا کر کہہ کہ مجھے کسی نے بٹھا لیا ہے.ہمیں شک ہے کہ بھائی کو کسی نے اغواء کر لیا ہے۔

پولیس نے مختلف نمبروں کی سی ڈی آرز پر کام شروع کر دیا،سیف سٹی کیمروں سے بھی مدد لی جارہی ہے۔

ذرائع کے مطابق پاکستان میں غیرقانونی مقیم غیرملکی شہریوں کو پاکستانی شناختی کارڈ اجرا کے معاملے پر نادرا کے افسران اور اہلکاروں سے تحقیقات کا سلسلہ جاری ہے.

وزارت داخلہ میں ہونے والے اجلاس میں یہ بات سامنے آئی کہ ہزاروں کی تعداد میں ان غیر ملکیوں نے غیرقانی طور پر جاری کردہ پاکستانی شناختی کارڈز پر اربوں کی پراپرٹیز بھی خریدی ہوئی ہیں جس کی تحقیقات جاری ہیں۔پ

ولیس کے ایک سنئیر افسر کے مطابق پولیس اس معاملہ کی تحقیقات کر رہی ہے اور safe city کیمروں کو بھی چیک کیا گیا ہے۔

نادرا ترجمان کے مطابق ادارہ اپنے افسر کے حوالے سے فکر مند ہے اور ان کی فمیلی کے ساتھ رابطے میں ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں