کرم: پاراچنار میں گاڑی پر فائرنگ، خروٹی قبیلے سے تعلق رکھنے والے 2 افراد ہلاک، 4 زخمی

اسلام آباد (ش ح ط) صوبہ خیبر پختونخوا کے قبائلی ضلع کرم کے صدر مقام پارا چنار میں نامعلوم افراد نے گاڑی پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں سنی مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے 2 افراد ہلاک جبکہ 4 زخمی ہو گئے۔

پولیس کے مطابق یہ واقعہ پارا چنار میں بائی پاس روڈ پر پیش آیا جہاں نامعلوم افراد نے چلتی گاڑی پر فائرنگ کردی۔

پولیس حکام کا مزید کہنا ہے کہ گاڑی پر فائرنگ کے نتیجے میں عاصم گل اور محمد خان ہلاک ہوگئے جبکہ احمد زئی، عقل خان، منار خان اور محمد عمر زخمی ہوگئے جنہیں فوری طور پر ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال پاراچنار منتقل کردیاگیا۔

پولیس حکام کے مطابق ہلاک اور زخمی ہونے والے تمام افراد سُنی برادری سے تعلق رکھتے ہیں۔ حکام کے مطابق تمام افراد سپینہ شگہ کے رہائشی اور خروٹی قبیلے سے تعلق رکھتے ہیں۔

دوسری جانب صدہ بائی پاس پر ایک پک اپ گاڑی پر پتھراؤ کے دوران دو شیعہ افراد عارف اور ساجد زخمی ہوئے ہیں۔ جن کو ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال پاراچنار منتقل کردیا گیا ہے۔

پولیس اور سکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔

واضح رہے کہ پاراچنار اور کرم کے دیگر علاقوں میں فرقہ وارانہ تشدد کے واقعات پیش آتے رہے ہیں۔

خیال رہے کہ چار مئی 2023 میں پیواڑ میں ایک چلتی گاڑی پر فائرنگ سے محمد شریف نامی اُستاد کی ہلاکت ہوئی تھی جن کا تعلق سنی مسلک سے تھا۔

اس واقعے کے کچھ گھنٹوں بعد تری مینگل میں ایک اسکول میں میٹرک کے سالانہ امتحانات کے دوران ڈیوٹی پر موجود چار اساتذہ اور تین مزدوروں کو شیعہ ہونے کی تصدیق کرنے کے بعد فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا گیا تھا۔

ان واقعات کے بعد علاقے میں حالات انتہائی کشیدہ ہو گئے تھے جہاں سکول کالج اور کاروباری مراکز بند کر دیے گئے تھے۔

واضح رہے کہ کرم میں نومبر 2007 میں ہونے والی شدید جھڑپوں کی وجہ سے بڑے پیمانے پر جانی و مالی نقصانات ہوئے تھے۔ ان فسادات کے نتیجے میں فریقین نے ایک دوسرے کے پچاس سے زائد دیہات کو نذرآتش کردیا تھا جبکہ سینکڑوں افراد کو اپنے اپنے علاقوں سے زبردستی بے دخل کیا گیا تھا.

ان میں سے بیشتر متاثرین کوہاٹ، ہنگو ، پشاور، ایبٹ آباد اور اسلام آباد میں بدستور پناہ لینے پر مجبور ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں