بلوچستان: نوشکی بس حملے میں ملوث 4 دہشت گرد گرفتار

کوئٹہ (ڈیلی اردو) بلوچستان کے ضلع نوشکی میں گزشتہ دنوں 12 افراد کی ہلاکت میں ملوث 4 دہشت گردوں کو گرفتار کرلیا گیا۔

نوشکی واقعے میں ہلاک ہونے والے افراد کے لواحقین کو بلوچستان حکومت کی طرف سے 10، 10 لاکھ روپے کے چیک پہنچا دیے گئے۔

نوشکی واقعے میں ہلاک ہونے والے افراد میں سے 6 کا تعلق منڈی بہاؤالدین جبکہ 3 گوجرانوالا کے مختلف علاقوں کے رہائشی تھے۔

ڈپٹی کمشنر نوشکی حبیب اللہ بلوچستان حکومت کی جانب سے مالی امداد کے چیک لیکر پہلے منڈی بہاؤالدین پہنچے اور پھر کمشنر دفتر گوجرانوالہ میں متاثرہ خاندانوں کے لواحقین میں چیک تقسیم کیے گئے۔

ڈی سی نوشکی نے بتایا کہ دہشت گرد حملے میں ملوث چار ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے، باقی ملزمان کو بھی گرفتار کر کے کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔

ان کا کہنا تھاکہ بلوچستان میں لوگوں کی زندگیوں کو محفوظ بنانے کیلئے مزید چیک پوسٹیں بنا رہے ہیں اور شاہراہوں پر مؤثر پیٹرولنگ کے بھی انتظامات کیے جا رہے ہیں۔

واضح رہے کہ 12 اپریل کو بلوچستان کے ضلع نوشکی کے قریب کوئٹہ سے ایران جانے والی قومی شاہراہ پر مسلح افراد نے ایک مسافر بس سے پنجاب سے تعلق رکھنے والے 9 افراد کو اغوا کرنے کے بعد گولی مار کر ہلاک کر دیا ہے۔

نوشکی پولیس کے ایک عہدے دار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر میڈیا کو بتایا کہ مسلح افراد نے بس روکنے کے بعد تمام مسافروں سے ان کے قومی شناختی کارڈز طلب کیے اور پنچاب سے تعلق رکھنے والے مسافروں کو الگ کرکے اپنے ساتھ لے گئے تھے۔

پولیس، ایف سی اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں نے موقع پر پہنچ کر ملزمان کی تلاش شروع کر دی۔

پولیس حکام کے مطابق فورسز کے اغواء کاروں کی تلاش کے دوران ایک پل کے نیچے سے 9 افراد کی لاشیں ملی جنہیں سر پر گولیاں مار کرقتل کیا گیا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں