بلوچستان: ضلع بولان سے 3 لیویز اہلکار اغوا، ایک شہید

کوئٹہ (نمائندہ ڈیلی اردو) بلوچستان کے ضلع کچھی میں دہشت گردوں نے چار لیویز اہلکاروں کو حراست میں لینے کے بعد ایک اہلکار کو شہید کرکے لاش پھینک دی۔

بلوچستان لیویز کے مطابق گزشتہ شب ضلع بولان کو ضلع کچھی بھی کہا جاتا ہے (بولان) کی تحصیل سنی شوران میں مسلح افراد نے 4 لیویز اہلکاروں کو اغوا کرلیا اور مغوی اہلکاروں کو اپنے ساتھ نامعلوم مقام پر لے گئے۔

لیویز ذرائع کا کہنا ہے کہ مغویوں میں سفرخان ولد محمد یوسف، محمد امین ولد محمد حسن، نعمان گل ولد مشتاق احمد اور حسین بخش ولد موسیٰ خان شامل ہیں۔

لیویز حکام نے الزام عائد کیا ہے کہ مسلح افراد نے ایک مغوی اہلکار سفر خان ولد محمد یوسف کو شہید کرکے لاش پٹھان ہوٹل کے پیچھے پھینک کر فرار ہوگئے۔

واقعے کے بعد علاقے میں لیویز اور دیگر سیکیورٹی اداروں کا سرچ آپریشن جاری ہے۔

خیال رہے لیویز اہلکاروں کے حراست میں لینے اور ایک اہلکار کو شہید کرنے کی ذمہ داری کالعدم تنظیم یونائیٹڈ بلوچ آرمی نے گذشتہ روز قبول کی تھی۔

ترجمان مرید بلوچ کا کہنا تھا کہ ضلع بولان کے ڈھاڈر کے علاقے سنی میں بلوچ سرمچاروں نے نوہ شم کے مقام پر زیر تعمیر سڑک پر کام کرنے والے مشینری کو تباہ اور عملے کو تنبیہ کرنے کے بعد سرمچار اپنے منزل کی طرف روانہ ہوئے۔ جس کے بعد پولیس اور لیویز اہلکاروں نے سرمچاروں کا تعاقب کیا اسی دوران پولیس اور سرمچاروں کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں، جھڑپ کے دوران سرمچاروں نے ایک اہلکار کو ہلاک اور چار اہلکاروں کو اسلحہ سمیت گرفتار کرلیا۔

یونائیٹڈ بلوچ آرمی کی جانب سے بعد ازاں روڈ تعمیر کرنے والی کمپنی کے گاڑی کو نذر آتش کرنے اور لیویز اہلکاروں کی زیر حراست تصاویر جاری کی گئی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں