سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی دوران تقریر اسپیکر پر برس پڑے

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی قومی اسمبلی میں تقریر کے دوران اسپیکر اسد قیصر پر برس پڑے۔

شاہد خاقان عباسی نے اپنے خطاب میں کہا کہ میرا پروڈکشن آرڈر 4 دسمبر کو جاری ہوا تھا مگر جیل میں آج پہنچا۔

تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ میرا، خواجہ سعد رفیق اور رانا ثناء اللہ کا حق ہے کہ پارلیمنٹ آئیں، ہمیں پارلیمنٹ میں آنے سے کوئی نہیں روک سکتا۔

قومی احتساب بیورو (نیب) کی حراست میں موجود سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو قومی اسمبلی اجلاس میں شرکت کے لیے پارلیمنٹ ہاؤس لایا گیا، شاہد خاقان عباسی کا پروڈکشن آرڈر اسپیکر قومی اسمبلی نے جاری کیا تھا۔

قومی اسمبلی میں اسپیکر کو مخاطب کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ ’اسپیکر صاحب جس طرح آپ ممبر ہیں اسی طرح میں بھی ممبر ہوں ہم صرف یہ بات کررہے ہیں 5 ارکان جیل میں ہیں، اسپیکر صاحب ، آپ پر دباؤ ہے تو بتادیں ، ہم ہاؤس میں نہیں آئیں گے‘۔

شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ رانا ثنااللہ کے پروڈکشن آرڈر جاری کریں یہ ان کے حلقے کے عوام کا حق ہے،آج اسپیکر حلقے کے عوام کو حق سے محروم کررہا ہے، یہ کہتے ہوئے شاہد خاقان عباسی ایوان سے احتجاجاً واک آؤٹ کرگئے‘۔

اس سے قبل پارلیمنٹ ہاؤس پہنچنے پر میڈيا سے گفتگو میں شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ اسپیکرکو عمران خان کا خوف ہے اس لیے ہمیں آنے سے روکتے ہیں۔

شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ اسپیکر کو اپنے آقا کا حکم ہے اس لیے وہ پروڈکشن آرڈر جاری نہیں کرتے، ہمیں کوئی فرق نہیں پڑتا لیکن ملک میں جمہوریت متاثر ہورہی ہے، اس ایوان کے کسٹوڈین اسپیکر ہیں لیکن انہيں پتا ہی نہيں ہے۔

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اسپیکر اسد قیصر کا کام ہے کہ وہ اسمبلی کے وقار کو محفوظ رکھیں اور یہ اسپیکرکا فرض ہے کہ وہ ہمیں اسمبلی میں آنے کی سہولت دیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم عوام کی نمائندگی کرتے ہیں ہم پوچھیں گے کہ پروڈکشن آرڈر کیوں جاری نہیں کرتے، ہمارا حق ہے کہ ہم یہاں عوام کی بات کرسکیں، جس طرح اسپیکر منتخب ہوئے اسی طرح ہم بھی منتخب ہوئے ہیں۔

شاہد خاقان عباسی کی گرفتاری کا پس منظر
واضح رہے کہ نیب نے ایل این جی کیس میں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو 18 جولائی 2018 کو گرفتار کیا تھا جس کے بعد سے وہ نیب کی حراست میں ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں