اسلام آباد: امریکی سفارتخارنے کی گاڑی کی ٹکر سے ایک خاتون جاں بحق، 5 زخمی

اسلام آباد (ڈیلی اردو) امریکی سفارتخانے کی گاڑی سے ٹکر کے باعث ایک خاتون جاں بحق جبکہ پانچ افراد زخمی ہو گئے۔

ترجمان اسلام آباد پولیس کے مطابق حادثہ فیصل چوک میں تیز رفتاری کے باعث پیش آیا۔ اشارہ بند ہونے کے باوجود تیز رفتار لینڈ کروزر سامنے سے آنے والی کار سے ٹکرا گئی۔

راولپنڈی کے رہائشی اسامہ اخلاق کی مدعیت میں تھانہ مارگلہ میں مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔ پولیس نے امریکی سفارتخانے کی گاڑی کے ڈرائیور کو گرفتار کرلیا ہے جو پاکستانی ہے۔

ترجمان اسلام آباد پولیس کے مطابق امریکی سفارت خانے کا لینڈ کروزر امجد زمان نامی ڈرائیور چلا رہا تھا جسے گرفتار کر لیا گیا ہے۔ جبکہ حادثے کا شکار خاندان راولپنڈی کا رہائشی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ جاں بحق خاتون کی شناخت نادیہ بی بی کے نام سے ہوئی ہے، حادثہ فیصل چوک مرگلا روڈ پر پیش آیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ٹریفک سگنل بند ہونے کے باوجود تیز رفتار لینڈ کروزر سامنے سے آنے والی کار سے ٹکرائی جس کے نتیجے میں کار میں موجود ایک خاتون موقع پر ہی جاں بحق ہوگئی۔

پولیس کے مطابق واقعے میں متاثرہ کار میں موجود پانچ افراد میں سے ایک بچی بھی شدید زخمی ہوئی جس کی حالت تشویش ناک ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ حادثے کی زد میں آنے والی گاڑی میں ایک ہی خاندان کے دو مرد، دو خواتین اور دو بچے سوار تھے جو اپنے آبائی علاقے کوہالہ جارہے تھے۔

خیال رہے کہ 2018 میں اسلام آباد میں امریکی سفارت خانے کے فوجی اتاشی کرنل جوزف نے ٹریفک سگنل توڑ کر موٹر سائیکل سوار پاکستانی طالب علم کو اپنی گاڑی سے کچل دیا تھا جس کے نتیجے میں  نوجوان ہلاک جبکہ اس کا ساتھی شدید زخمی ہو گیا تھا۔

سفارتی استثنی کی وجہ سے پاکستان نے امریکی ملٹری اتاشی کو گرفتار نہیں کیا تھا لیکن دفتر خارجہ میں امریکی سفیر کو طلب کر کے شدید احتجاج کیا تھا۔

اسی سال اپریل میں ہی اسلام آباد میں اس طرح کا ایک اور واقعہ پیش آیا تھا جب امریکی سفارت خانے کے ایک اہلکار کی گاڑی نے تھانہ سیکریٹریٹ کی حدود میں موٹرسائیکل سواروں کو ٹکر ماری تھی جس کے نتیجے میں دو افراد زخمی ہوگئے تھے۔

واضح رہے کہ 2011 میں بھی ایک واقعہ پیش آیا تھا جب لاہور میں امریکی قونصل خانے سے منسلک سیکیورٹی چیف ریمنڈ ڈیوس نے فائرنگ کرکے 2 پاکستانی نوجوانوں کو قتل کر دیا تھا جس کے حوالے سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ انہوں نے اپنے دفاع میں فائرنگ کی تھی۔

تاہم انہیں کچھ روز تک حراست میں رکھا گیا تھا بعد ازاں معاملات کو طے کر کے انہیں رہائی دلائی گئی تھی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں