بلوچستان: چاغی میں امریکی ڈرون حملہ، دو اہم پاکستانی ہلاک

اسلام آباد (ش ح ط) پاکستان کے جنوبی صوبے بلوچستان کے سرحدی ضلع چاغی کے قریب امریکی ڈرون حملے میں دو اہم افراد ہلاک ہوگئے۔

تفصیلات کے مطابق جمعہ کی علی الصبح امریکی سیکیورٹی فورسز نے پاکستانی سرحد کے ساتھ منسلک علاقے چاربن کہور میں ایک ڈرون حملے میں گاڑی کو نشانہ بنایا جسکے نتیجے میں دو پاکستانی ہلاک ہوگئے۔

ہلاک شدگان کی شناخت منصور ساکن کوئٹہ اور محمد اشرف ساکن گردی جنگل چاغی کے ناموں سے ہوئی ہے۔

ذرائع کے مطابق جس علاقے میں کارروائی کی گئی وہ دشوار پہاڑی سلسلے راسکوہ میں واقع ہے جوکہ پاکستانی حدود میں واقع ہے جبکہ حکومتی و انتظامی سطح پر تاحال واقع کی تردید کی گئی ہے اور نا ہی تصدیق کی جارہی ہے۔

واقع کے بعد مقامی ذرائع کی جانب سے واقعہ کی جگہ سے ایک مبینہ ویڈیو بھی جاری کی گئی جس میں ایک شخص پشتو زبان میں واقعہ کی تفصیلات بتا ریا ہے اسکے مطابق گاڑی کو امریکن سیکیورٹی فورسز نے پاکستانی حدود کے اندر راہداری گیٹ کے قریب نشانہ بنایا جبکہ حملے کے بعد گاڑی مکمل طور پر تباہ ہوگئی، ویڈیو میں گاڑی سے دھواں اٹھتے بھی دیکھا جاسکتا ہے۔

مبینہ ویڈیو میں مذکورہ شخص کو مزید بتاتے ہوئے سنا جاسکتا ہے وہ کہہ رہا ہے کہ گاڑی کے قریب کوئی بھی جانے کو تیار نہیں ہے اور ایسا محسوس ہوتا ہے کہ گاڑی میں سوار افراد شہید ہوچکے ہیں۔

اس سے قبل 21 مئی 2016 کو بلوچستان کے ہی علاقے ضلع نوشکی میں امریکی ڈرون حملے میں اس وقت کے طالبان امیر ملا اختر منصور کو بھی ہلاک کیا گیا تھا جسکے بعد افغان مذاکراتی عمل تعطل کا شکار ہوگئے تھے تجزیہ نگاروں کا خیال تھا کہ اختر منصور چونکہ مذاکرات کے حامی تھے مگر طالبان میں موجود چند لابیز مذاکرات نہیں چاہتی تھیں جسکی وجہ سے انکی مخبری کرکے انہیں راستے سے ہٹانے کی سازش کی گئی۔

اس بات کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ ایک بار پھر سے تاریخ دہرائی گئی ہے اور افغان امن مذاکرات کو سبوتاژ کرنے کے لئے کسی اہم طالبان رہنما کو قربانی کا بکرا بنایا گیا ہے مقتولین شناخت تو فی الحال منصور اور محمد عارف کے ناموں سے ہوئی ہے مگر اسکی تفصیلات سامنے آنا باقی ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں