بھارتی فوج کی ایل او سی پر فائرنگ اور گولہ باری، خواتین اور بچوں سمیت 10 افراد زخمی

راولپنڈی (ڈیلی اردو) لائن آف کنٹرول پر بھارتی فوج کی بلا اشتعال فائرنگ کی۔ جس کے نتیجے میں دو بچوں اور دو خواتین سمیت 10 شہری زخمی ہوگئے،

پاک فوج کی موثر جوابی کارروائی سے ایک بھارتی فوجی ہلاک اور میجر سمیت 3 زخمی ہوگئے۔  آئی ایس پی آر کے مطابق  بھارتی فوج  نے جندروٹ اور نکیال  سیکٹر زمیں بھاری ہتھیاروں سے بلا اشتعال فائرنگ کی۔ بھارتی فوج نے ان سیکٹروں میں مارٹر گولے فائر کیے۔ گزشتہ 24 گھنٹے میں بھارتی فوج نے جبڑ، سندھارا، سمبل گلی کی شہری آبادی کو نشانہ بنایا جس کے باعث 2 بچوں اور 2 خواتین سمیت 10 شہری زخمی ہوگئے۔ جنہیں قریبی ہسپتال میں منتقل کردیا گیا ہے۔

بھارتی فوج نے ضلع کوٹلی کے گائوں دبسی میں بھی شہری آبادی کو نشانہ بنایا۔ پاک فوج نے شہری آبادی کو نشانہ بنانے والی بھارتی چوکیوں کو نشانہ بنایا جس سے ان کو شدید نقصان پہنچا۔ علاوہ ازیں ایل او سی پر فائر بندی معاہدے کی خلاف ورزی پر بھارتی ہائی کمیشن  کے ناظم الامور کو دفتر خارجہ طلب کرکے شدید احتجاج کیا گیا۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق  بھارتی ہائی کمیشن  کے ناظم الامور کودفتر خارجہ طلب کرکے پاکستان کی جانب سے ایل او سی پر جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی پر شدید احتجاج کیا گیا۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق بھارتی فوج کی فائرنگ سے بچوں اور عورتوں سمیت 10 شہری زخمی ہوئے جس پر بھارتی ناظم الامور سے احتجاج کیا گیا۔ ترجمان کے مطابق بھارتی افواج ایل اوسی پر تسلسل سے شہری آبادی کو نشانہ بنا رہی ہیں۔ تناو بڑھا کر بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سے توجہ نہیں ہٹا سکتا، بھارت کی جنگ بندی کی خلاف ورزی علاقائی امن و سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔

دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان نے بھارت پر زور دیا ہے کہ 2003 کی جنگ بندی مفاہمت کا احترام کرے، بھارت اپنی افواج کو جنگ بندی پر مکمل عملدرآمد کی ہدایت کرے،  لائن آف کنٹرول اور ورکنگ بانڈری پر بھارت امن برقرار رکھے،

بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سے عالمی توجہ نہیں ہٹا سکتا۔ خیال رہے کہ 8 فروری کو بھی بھارتی فوج کی لائن آف کنٹرول پر شہری آبادی پر فائرنگ کے نتیجے میں ایک شہری شہید ہوگیا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں