بلوچستان: کوئٹہ میں کالعدم جماعت کی ریلی میں خودکش دھماکا، 3 پولیس اہلکاروں سمیت 10 افراد شہید، 15 زخمی

اسلام آباد (ش ح ط) پاکستان کے شمال مشرقی صوبے بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کچہری چوک خودکش حملے میں 3 پولیس اہلکاروں سمیت 10 افراد شہید جبکہ 15 سے زائد زخمی ہوگئے۔ ابتدائی تحقیقات کے مطابق یہ ایک خودکش حملہ تھا جوکہ ایک کالعدم مذہبی جماعت کی ریلی کو نشانہ بنانا چاہتا تھا۔

پولیس کے مطابق جس وقت واقعہ ہوا اسی وقت کوئٹہ پریس کلب کے باہر کالعدم کالعدم تںظیم اہل سنت و الجماعت (سابق سپاہ صحابہ/لشکر جھنگوی) کے زیر اہتمام ریلی جاری تھی اور ریلی کے شرکاء ابھی اسٹیج کے قریب پہنچے ہی تھے تو دھماکہ ہوگیا۔

واقعہ کے بعد امدادی ٹیموں نے زخمیوں کو فوراً قریبی ہسپتال منتقل کیا، ترجمان سول سپتال نے دھماکے میں 8 افراد کے شہادت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ زخمیوں میں مزید افراد کی حالت تشویشناک ہے جب کہ سول ہسپتال میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔

ڈی آئی جی کوئٹہ عبدالرزاق چیمہ کے مطابق خودکش دھماکا اس وقت ہوا جب حضرت ابوبکر صدیقؓ کی یومِ وفات کے حوالے سے ایک ریلی پریس کلب کے باہر آئی تھی جس کیلئے سکیورٹی تعینات کی گئی تھی اور علاقہ بند کیا گیا تھا، ایک کم عمر نوجوان پیدل آیا جسے پولیس اہلکاروں نے روکا تاہم روکے جانے پر نوجوان نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔

ڈی آئی جی کوئٹہ نے مزید بتایا کہ پولیس کے جوانوں نے جان پر کھیل کر خودکش حملے کو روکنے کی کوشش کی، شہداء کی تعداد 8 ہے جن میں 2 پولیس اور ایک لیویز اہلکار بھی شامل ہے۔

پولیس کے مطابق دھماکے کی شدت کے باعث قریبی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے اور آس پاس کھڑی کئی گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا ہے جبکہ دھماکے کے بعد سیکورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے علاقے کو گھیرے میں لیکر شواہد اکھٹے کرنا شروع کردیے ہیں۔

اہلسنت و الجماعت جوکہ کالعدم سپاہ صحابہ/لشکر جھنگوی پر پابندیوں کے بعد بنائی گئی ہے۔

دوسری جانب تنظیم کے مقامی سوشل میڈیا اکاؤنٹ کے مطابق خودکش حملے میں 22 افراد شہید اور 35 زخمی ہوگئے ہیں۔

https://twitter.com/AswjQuetta/status/1229407449209331718?s=19

معروف صحافی افتخار فردوس کے مطابق خودکش حملے میں 15 افراد جاں بحق اور زخمی ہوگئے ہیں۔

تاحال کسی گروپ یا تنظیم نے واقعہ کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔

تجزیہ نگاروں کے مطابق واقعہ کے پیچھے کالعدم تحریک طالبان پاکستان کا ہاتھ ہو سکتا ہے گزشتہ چند ہفتوں کے دوران افغانستان کے مختلف علاقوں میں کالعدم تنظیم کے سرکردہ رہنماؤں کو نشانہ بنایا گیا ہے جس کے حوالے سے کہا جاتا ہے کہ یہ سب پاکستان کی منشاء کے مطابق ہو رہا ہے۔

مذکورہ مذہبی تنظیم کے حوالے سے بھی یہ افواہیں زیر گردش رہی ہیں کہ پراکسی وار کے طور پر اسے پاکستانی اسٹیبلشمنٹ کی آشیرباد حاصل ہے جسکی وجہ سے مذکورہ تنظیم کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

مذکورہ تنظیم ماضی میں بھی کہیں ریلیاں و جلوس نکال چکی ہے مگر تاحال اس طرح کا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں