اسلام آباد (ڈیلی اردو) کل یوم آزادی روایتی اور ملی جوش و جذبے سے منانے کے لئے ملک بھرمیں تیاریاں عروج پر ہیں۔
اس حوالے سے قائم کئے گئے سٹالز پر جھنڈیاں، قومی پرچم، بینرز، بیجز اور جنوبی ایشیا کے مسلمانوں کے مشترکہ مقصد کے حصول کے لئے انتھک جدوجہد کرنے والے قومی مشاہیر کی تصاویر فروخت کی جارہی ہیں۔
لڑکے اور لڑکیوں کے لئے قومی جھنڈے سے مماثل سبز اور سفید رنگ کے خصوصی ملبوسات بھی سٹالز پر دستیاب ہیں۔
مختلف تنظیمیں اس حوالے سے سیمینار ، مشاعروں، کھیلوں، ملی نغموں اور تقریری مقابلوں کا اہتمام بھی کررہی ہیں۔
صوبائی اور ضلعی حکومتوں، تعلیمی اداروں اورآرٹ کونسلز نے یوم آزادی کے حوالے سے مختلف پروگرام ترتیب دیے ہیں۔
حکومت نے اہم عمارات اوریادگاروں پر شاندار چراغاں کے انتظامات بھی کئے ہیں۔
یوم آزادی شایان شان طریقے سے منانے کے لئے تمام اہم عمارتوں پرقومی پرچم لہرایاجائیگا۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ اس سال حکومت نے بھارتی حکومت کے حالیہ اقدام کے باعث کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کےلئے یوم آزادی کو یوم یکجہتی کشمیر کے طور پر منانے کا فیصلہ کیا ہے۔
حکومت پاکستان نے یوم آزادی کےلئے ایک خصوصی لوگو جاری کیا ہے ، یہ لوگو بی جے پی کی سربراہی میں بھارتی حکومت کی طرف سے اپنے آئین کے آرٹیکل 370 کی منسوخی کے ذریعے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے اقدام کے بعد وادی کے عوام سے اظہار یکجہتی کےلئے تیار کیا ہے۔
لوگو ‘‘کشمیر بنے گا پاکستان’’ کے عنوان پر مبنی ہے ، جس پر لفظ کشمیر سرخ رنگ میں لکھا گیا جو جدوجہد آزادی کے دوران دی گئی قربانیوں کو ظاہر کرتا ہے۔ پاکستان کا پرچم مقبوضہ کشمیر کی آزادی کےلئے ہر حد تک جانے کے پاکستانیوں کے عزم کی ترجمانی جبکہ لوگو کے گرد سرخ پٹی بھارت کے غیرقانونی قبضے اور مقبوضہ وادی میں اس کے مظالم کو اجاگر کرتی ہے۔
گلگت بلتستان میں یوم آزادی کی مرکزی تقریب چنار باغ میں ہوگی جہاں مہمان خصوصی قومی پرچم لہرائیں گے، یادگار شہدا پر پھولوں کی چادر چڑھائیں گے اور فاتحہ خوانی کریں گے۔