پاکستان کا مقبوضہ کشمیر کے معاملے پر عالمی عدالت انصاف جانے کا فیصلہ

اسلام آباد (ڈیلی اردو) پاکستان نے مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا معاملہ عالمی عدالت انصاف لے جانے کا فیصلہ کرلیا۔ 

میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان نے کشمیر کے مسئلے پر عالمی عدالت انصاف سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اور اس حوالے سے وزیراعظم عمران خان نے کیس کی تیاری کے لئے وکیل کی منظوری بھی دے دی ہے۔

دوسری جانب رواں برس 9 ستمبر کو جنیوا میں ہونے والے انسانی حقو ق کمیشن کے اجلاس میں شرکت کے لئے پاکستان کی سابق سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ جنیوا روانہ ہوگئی ہیں، تہمینہ جنجوعہ کشمیر یوں کی تحریک کے حق میں راہ ہموار کریں گی اور بھارت کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے متعلق رکن ممالک سے بات چیت کریں گی۔

مسئلہ کشمیر پر پاکستان کی سفارتی کامیابیاں

بھات کے 5 اگست کے اقدام کے خلاف پاکستان نے بھرپور آواز اٹھائی اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بروقت چین جاکر معاملے پر چینی حکام سے بات چیت کی، چین نے معاملے پر پاکستان کا بھرپور ساتھ  دیا۔

روس نے پہلی مرتبہ کشمیر کے مسئلے پر ویٹو نہیں کیا، روس کے بیان میں بھی مسئلہ کشمیر پر سلامتی کونسل کی قرار دادوں کا ذکر آیا۔ برطانیہ نے بھی مسئلہ کشمیر پر کھل کر پاکستان کی حمایت کی۔

امریکا جو پہلے بھارت کے ساتھ تھا اب معاملے پر پاکستان کا ساتھ دیا ہے اور پاک بھارت کشیدگی کم کرنے میں ثالثی کے کردار کی بھی پیشکش کی۔

بھارت کے ساتھ رافیل ڈیل کے باوجود فرانس اس معاملے پر خاموش رہا۔

مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورتحال کا پس منظر

بھارت نے 5 اگست کو راجیہ سبھا میں کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کا بل پیش کرنے سے قبل ہی صدارتی حکم نامے کے ذریعے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کردی تھی اور ساتھ ساتھ مقبوضہ کشمیر کو وفاق کے زیرِ انتظام دو حصوں یعنی (UNION TERRITORIES) میں تقسیم کردیا تھا جس کے تحت پہلا حصہ لداخ جبکہ دوسرا جموں اور کشمیر پر مشتمل ہوگا۔

راجیہ سبھا میں بل کے حق میں 125 جبکہ مخالفت میں 61 ووٹ آئے تھے۔ بھارت نے 6 اگست کو لوک سبھا سے بھی دونوں بل بھاری اکثریت کے ساتھ منظور کرالیے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں