افغان سیکیورٹی فورسز کا مختلف صوبوں میں آپریشن، 81 طالبان ہلاک، 22 زخمی

کابل (ڈیلی اردو/نیوز ایجنسی) افغان سیکیورٹی فورسز نے مختلف صوبوں میں آپریشن کرتے ہوئے 81 طالبان دہشت گردوں کو ہلاک جبکہ 22 زخمی ہوگئے۔ آپریشن میں 3 کمانڈروں کو گرفتار کرلیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق افغان اسپیشل فورسز نے ہلمند،  کیپسیا اور ارزدوگان میں آپریشن کرتے ہوئے 21 طالبان دہشت گردوں کو ہلاک کردیا۔ دو دہشت گردوں کو گرفتار کرلیا

https://twitter.com/MoDAfghanistan/status/1163779194016411649?s=19

صوبہ کیپسیا کے ضلع نظام خیل اور حاجیان میں سکیورٹی فورسز نے کامیاب آپریشن کے 8 طالبان دہشت گردوں کو ہلاک جبکہ 5 جنگجوؤں کو شدید زخمی کردیا۔

افغان وزارت داخلہ کے مطابق صوبہ غور میں کارروائی کرتے ہوئے 40 طالبان دہشت گردوں کو ہلاک کردیا جبکہ 8 دہشت گردوں زخمی ہوگئے

ملٹری ترجمان کا یہ بھی کہنا تھا کہ کابل ضلع میں ایک اور جگہ چھاپہ مار کر 3 طالبان کمانڈروں کو بھی گرفتار کیا گیا ہے جبکہ افغان فضائیہ نے کابل کے نزدیک ضلع موساہی میں ایک فضائی حملے میں 3 طالبان کو ہلاک کر دیا ہے۔ ترجمان قاری کا کہنا ہے کہ آپریشن میں ایک بچے سمیت 2 شہری بھی شہہد ہوئے۔

وزارت داخلہ کے مطابق قندوز صوبے میں طالبان اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان جھڑپ میں 7 طالبان دہشت گرد مارے گئے اور دیگر 7 زخمی ہوگئے ہیں

دوسری جانب پغمان ضلع میں سکیورٹی فورسز نے مصدقہ اطلاع پر چھاپہ مار کر کارروائی کرتے ہوئے 2 داعشی جنگجو گرفتار کرلیے ہے۔ فوجی ترجمان کا کہنا ہے کہ یہ آپریشن کابل کے علاقے دیہہ سبز میں روٹین کی پٹرولنگ کے دوران مخبری ملنے پر کیا گیا۔

ملٹری ترجمان کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس آپریشن میں داعش کے زیر استعمال اسلحہ کی ایک چھوٹی کھیپ کو تباہ بھی کیا گیا ہے۔

علاوہ ازیں پاک افغان سرحد کے قریب افغانستان کی تحصیل برمل میں بارودی سرنگ کے دھماکے کے نتیجے میں ملک شاہی قبیلے کا سردار ملک پالم خان شہید اور متعدد افراد زخمی ہو گئے ہیں سردار پالم خان گاڑی میں جا رہے تھے کہ راستے میں واقع علاقے نوے اڈہ میں ان کی گاڑی کو بارودی مواد کا نشانہ بنایا گیا، گاڑی مکمل طور پر تباہ ہو گئی جبکہ زخمیوں کو قریبی ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

دریں اثنا افغانستان میں مبینہ طور پر طالبان جنگجوؤں نے لڑکیوں کے سکول کو نذر آتش کردیا جس کے نتیجے میں سکول کی عمارت مکمل طور پر تباہ ہوگئی۔ بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق لڑکیوں کے سکول ’بویا زر‘ کو رات گئے نذرآتش کرنے کا واقعہ افغانستان کے دارالحکومت کابل کے ضلع شکر ڈارا میں پیش آیا۔

افغان وزارت داخلہ کے ترجمان نصرت رحیمی نے میڈیا کو بتایا کہ رات گئے مسلح طالبان جنگجوؤں نے سکول کی عمارت پر حملہ کرکے توڑ پھوڑ کی اور عمارت پر پٹرول چھڑک کر آگ لگا دی۔سکول کے چوکیدار نے بھاگ کر جان بچائی۔

دوسری جانب طالبان کے مقامی ترجمان نے حکومتی دعویٰ کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ لڑکیوں کی غیر مخلوط تعلیم کے خلاف نہیں اور لڑکیوں کے اسکول کو نذر آتش کرنے میں ملوث نہیں۔

قطر میں جاری افغان امن مذاکرات میں طالبان وفد نے امریکی نمائندہ برائے خصوصی زلمے خلیل زاد کو خواتین کو بنیادی حقوق کی فراہمی کی یقین دہانی کرائی تھی اور طالبان قطر کے ترجمان نے بی بی سی کو انٹرویو میں طالبان کے زیر انتظام علاقوں میں لڑکیوں کی تعلیم پر پابندی کے تاثر کی نفی کی تھی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں