سینیٹ اجلاس میں مظلوم کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کی قرارداد منظور

اسلام آباد (ڈیلی اردو) سینیٹ اجلاس میں  مقبوضہ کشمیر میں بھارتی اقدامات اور نہتے عوام پر مظالم کے خلاف سینیٹ میں قرارداد متفقہ منظور کی گئی اور بھارت کی طرف سے کشمیر کا اسٹیٹس تبدیل کرنے کے اقدام کو یکسر مسترد کردیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق سینیٹ اجلاس کی صدارت چیئرمین صادق سنجرانی نے کی۔ قائد ایوان شبلی فراز نے قرارداد پیش کی۔ قرارداد میں کشمیریوں سے یکجہتی کا اظہار کیا گیا اور بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں جارحیت کی مذمت کی گئی۔

قرارداد میں کہا گیا کہ نریندر مودی کے کشمیر میں اقدامات اقوام متحدہ کی قراردادوں کی منافی ہے۔ کشمیر میں غیر قانونی طور پر کرفیو نافذ کیا گیا ہے۔ کشمیر کا فیصلہ کشمیریوں کی مرضی اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کیئے جانے کا مطالبہ بھی کیا گیا۔

قرارداد میں اس عزم کا اظہار کیا گیا کہ مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے کیلئے ہر فورم کا استعمال کیا جائے۔ اس سے قبل کشمیر پر بحث بھی ایوان میں جاری رہی۔ اراکین نے اس بات پر زور دیا کہ مودی حکومت کو مؤثر اور عملی جواب دینے کی ضرورت ہے۔

مشاہد سید، رضا ربانی، رحمان ملک، عبدلغفور حیدری اور دیگر کا کہنا تھا کہ اس وقت اتحاد کی ضرورت ہے۔ ہم متحد ہو کر کشمیر کی لڑائی مؤثر طریقے سے لڑ سکتے ہیں۔ کشمیر ایشو پر ایک کمیٹی یا ٹاسک فورس تشکیل دیے جانے کی ضرورت ہے۔ وزیراعظم مودی کے لیے تقریروں کا وقت گزر چکا اب ایکشن کا وقت آچکاہے۔

بعد ازاں سینیٹ کا اجلاس پیر کی سہ پہر تین بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں