لیویز اور خاصہ دار ایکٹ کی منظوری کی تیاریاں مکمل

پشاور (ویب ڈیسک) خیبرپختونخواحکومت نے لیویز اورخاصہ دار ایکٹ کی منظوری کی تیاریاں مکمل کرلیں جس کے لیے رولزبھی تیار کیے جاچکے ہیں صوبائی اسمبلی سے بلوں کی منظوری کے ساتھ ہی رولز کااعلامیہ بھی جاری کردیاجائے گا پی ٹی آئی نے اپنے اراکین کو زیادہ سے زیادہ تعداد میں آج حاضر ہونے کی ہدایات جار ی کردیں۔

صوبائی اسمبلی میں آج لیویز اور خاصہ فورس کے حوالہ سے دو الگ الگ بل منظور کرائے جائیں گے جس کے بعد نئی فورس خیبرپختونخوا لیویز فورس اورخاصہ دار فورس کہلائے گی جس کاسربراہ ڈی جی ہوگا۔

جس کا تعلق پاکستان پولیس سروس سے ہوگا جس کے تحت ڈپٹی ڈائریکٹر جنرلز ہونگے جبکہ ضلع میں ڈی پی اور فورس کا سربراہ ہوگا جو کمانڈنٹ کہلائے گا مقامی آر پی اوز بھرتی کے مجاز ہونگے۔ فورس کی سپر ویژن ڈی جی کریں گے جبکہ آپریشنل کنٹرول کمانڈنٹ کے پاس ہوگا۔

اس آرڈیننس کے مطابق لیویز فورس کو پولیس کے اختیارا ت حاصل ہونگے جو وہ پولیس ایکٹ اور سی آر پی سی کے تحت استعمال کر سکیں گے فورس کے اہلکار لازمی سروس کے تحت ڈیوٹی کی ادئیگی کے پابند ہونگے۔

ضلع کے اندر پوسٹنگ ٹرانسفر کا اختیار کمانڈنٹ کے پاس ہوگا جبکہ ڈی ڈی جیز اہلکاروں کو متعلقہ ریجن کے اندر کسی دوسری فورس میں شامل کروا سکیں گے۔

 اسی طرح بین الاضلاعی تبادلوں کا اختیار ڈی جی کے پاس ہوگا۔ نئے قانون کے تحت نیک نیتی سے کی جانے والی کسی بھی کاروائی کے تناظر میں فورس کے اہلکاروں کے خلاف کسی بھی عدات میں دعویدار ی نہیں کی جاسکے گی۔

ڈی جی سینئر پولیس افسر ہو گا جبکہ اضلاع میں گریڈ انیس کے افسران تعینات کیے جائیں گے۔ قریبی ریجن کا آر پی او متعلقہ قبائلی ضلع کے معاملات کا نگران ہوگا اس سلسلہ میں گیارہ مارچ کو آرڈیننسز جاری کیے گئے تھے اور اعلان کیا گیا تھا کہ اس کو ایکٹ کی شکل میں صوبائی اسمبلی سے منظور کرایا جائے گا۔

اس سلسلہ میں سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ کسی بھی لیویز اور خاصہ دار کو بیروزگار نہیں کیا جا رہا سب کی ملازمتوں کو تحفظ دیا گیا ہے اور مستقبل میں بھی حکومت لیویز اورخاصہ داروں کی مراعات میں کمی کے بجائے اضافہ ہی کرے گی کیونکہ علاقہ کے قیام امن میں ان کی قربانیوں کو نظر انداز نہیں کیاجاسکتا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں