8

ایف اے ٹی ایف کے دیئے گئے اہداف کی تکمیل پر عمل پیرا ہیں: شاہ محمود قریشی

نیویارک (ڈیلی اردو/نیوز ایجنسی) وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہاہے کہ پاکستان فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کی طرف سے دیے گئے اہداف کی تکمیل کیلئے سنجیدگی سے عمل پیرا ہیں، توقع ہے آئندہ ماہ پیرس میں ہونے والے ایف اے ٹی ایف کے اجلاس میں بھی ہمیں جی سی سی کی جانب سے معاونت درکار ہو گی،فری ٹریڈ معاہدے کے حوالے سے جی سی سی کے ساتھ دو ادوار کامیابی کے ساتھ مکمل ہو چکے ہیں اور اس کا حتمی دور بھی جلد مکمل کر لیا جائے گا،

پاکستان اور خلیجی ممالک کے مابین دیرینہ مذہبی، ثقافتی اور جغرافیائی ہم آہنگی ہے ان تعلقات کو بروئے کار لا کر دو طرفہ تجارتی اور اقتصادی تعاون میں خاطر خواہ اضافہ کیا جا سکتا ہے۔

جمعرات کو وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے نیویارک میں جاری اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے چوہترویں اجلاس کے موقع پر منعقدہ جی سی سی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاک ہاسلامی ممالک کے ساتھ برادرانہ تعلقات کا فروغ ہماری خارجہ پالیسی کا اہم پہلو رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان، خلیج تعاون کونسل (GCC) میں شامل تمام برادر اسلامی ممالک کے ساتھ کثیرجہتی شعبہ جات میں دو طرفہ تعاون کے فروغ کیلئے پرعزم ہے۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان اور خلیجی ممالک کے مابین دیرینہ مذہبی، ثقافتی اور جغرافیائی ہم آہنگی ہے ان تعلقات کو بروئے کار لا کر دو طرفہ تجارتی اور اقتصادی تعاون میں خاطر خواہ اضافہ کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان فناشل ایکشن ٹاسک فورس کی طرف سے دیے گئے اہداف کی تکمیل کے لیے سنجیدگی سے عمل پیرا ہیں اور ہم ایف اے ٹی ایف فورم پر پاکستان کی معاونت پر جی سی سی کے شکر گزار ہیں اور توقع رکھتے ہیں کہ آئندہ ماہ پیرس میں ہونے والے ایف اے ٹی ایف کے اجلاس میں بھی ہمیں جی سی سی کی جانب سے معاونت درکار ہو گی۔ انہوںنے کہاکہ فری ٹریڈ معاہدے (FTA) کے حوالے سے جی سی سی کے ساتھ دو ادوار کامیابی کے ساتھ مکمل ہو چکے ہیں اور اس کا حتمی دور بھی جلد مکمل کر لیا جائے گا۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں ہماری حکومت بیرونی سرمایہ کاروں کو خصوصی مراعات دے رہی ہے جی سی سی سے متعلقہ ممالک بھی پاکستان میں سرمایہ کاری کے ذریعے ان مواقعوں سے مستفید ہو سکتے ہیں۔انہوںنے کہاکہ پاکستان میں توانائی کی ضرورت روز بروز بڑھ رہی ہے خلیجی ممالک کیلئے قابل تجدید توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاری کے بہترین مواقع موجود ہیں۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان ایک زرعی ملک ہے جس کے پاس اللہ کے فضل سے بہترین رقبہ، آبی وسائل اور موزوں آب و ہوا موجود ہے جی سی سی کے ممالک پاکستان کے زرعی شعبے میں سرمایہ کاری کر کے بہترین معاشی فوائد حاصل کر سکتے ہیں۔ شاہ محمود قریشی نے کہاکہ بہتر روزگار کے حصول کیلئے ہمارے لوگ ترجیحی بنیادوں پر خلیجی ممالک کا رخ کرتے ہیں آج بھی پاکستان کا ہیومن ریسورس بڑی تعداد میں خلیجی ریاستوں میں موجود ہے اور وہاں کی تعمیر و ترقی کے لئے اپنا کردار ادا کر رہا ہے۔

انہوں نے کہاکہ اسٹریٹیجک مذاکرات میں کئے گئے مشترکہ فیصلوں کو عملی جامہ پہنانے کیلئے بھر پور کوششیں جاری ہیں ہماری خواہش ہے کہ سیکرٹری جنرل جی سی سی جلد پاکستان کا دورہ کریں تاکہ اس ضمن میں معاملات کو، باہمی مشاورت سے مزید آگے بڑھایا جا سکے۔ انہوں نے کہاکہ خلیجی ممالک کی جانب سے ویزہ پر عائد پابندی پر نرمی سے معاشی سرگرمیوں میں تیزی آئے اور دو طرفہ اقتصادی تعاون کو فروغ ملے گا۔ وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے جی سی سی اجلاس میں شرکت کے بعد نیویارک میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ میں ابھی خلیجی ممالک کی کونسل (GCC ) کے اجلاس سے نکل کر آ رہا ہوں، پاکستان اور خلیجی ممالک ممالک کے درمیان بہترین تعلقات ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ہم نے ایک دوسرے کی تعمیر و ترقی اور خوشحالی کیلئے تعاون کیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہمارے خلیجی ممالک کے ساتھ تاریخی تعلقات ہیں۔انہوں نے کہاکہ ابھی میٹنگ میں میں نے انہیں تجاویز دی ہیں کہ کیسے وہ ہماری مدد کر سکتے ہیں اور کیسے ہم ان کی،میں نے خلیجی ممالک کی کونسل کے اراکین کو جنوبی ایشیا میں بھارتی جارحیت کے سبب امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال سے آگاہ کیا۔

انہوں نے کہاکہ بھارت کے مقبوضہ جموں و کشمیر میں یکطرفہ اقدامات اور مسلسل کرفیو کے باعث ایک نیا انسانی المیہ جنم لیتا دکھائی دے رہا ہے،میں نے خلیجی ممالک کی کونسل کو اس سلسلے میں اپنا کردار ادا کرنے کا کہا ہے۔

Share on Social

اپنا تبصرہ بھیجیں