اسلام آباد (ڈیلی اردو/نیوز ایجنسی) پاکستان نے ”دہشت گردوں کی جانب سے بھارت میں در اندازی کی منصوبہ بندی“ اور ”دہشت گرد کیمپوں “ سے متعلق بھارتی دعوﺅں اور بے بنیاد الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت جھوٹے الزامات سے مقبوضہ کشمیر میں نہتے کشمیریوں پر مظالم، انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سے عالمی توجہ ہٹانے اور کسی بھی جعلی فلیگ آپریشن کیلئے بہانہ ڈھونڈنے کی ناکام کوشش کر رہا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق یہ باتیں قائم مقام سیکرٹری خارجہ معظم احمد خان نے جمعرات کو یہاں سلامتی کونسل کے پانچ مستقل رکن ممالک کے سفیروں کو بھارت کی جانب سے پاکستان مخالف پروپیگنڈے میں تیزی سے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے کہیں۔
قائمقام سیکرٹری خارجہ نے گزشتہ چند دنوں سے بھارت بالخصوص بھارتی فوج کی جانب سے ”دہشت گرد کیمپوں“ سے متعلق بے بنیاد الزامات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بھارتی فوجی کمانڈر دہشت گردوں کی دراندازی اور مانسہرہ، راولا کوٹ اور مظفر آباد میں ”دہشت گرد کیمپوں “کی موجودگی سے متعلق اشتعال انگیز بیانات دے رہے ہیں جو مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کی جانب سے نہتے کشمیریوں پر مظالم سے عالمی توجہ ہٹانے کی ناکام کوشش ہے۔
انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کے پچاس روز مکمل ہوگئے اور نو لاکھ بھارتی فورس نے مقبوضہ کشمیر کو انسانی جیل میں تبدیل کر دیا ہے،جہاں ادویات اور خوراک کی قلت کا سامنا ہے جبکہ سکول اور ہسپتال بھی بند ہیں۔
معظم احمد نے کہا کہ پاکستان کوئی بھی تصادم نہیں چاہتا لیکن کسی بھی بھارتی مہم جوئی یا جعلی فلیگ آپریشن کا منہ توڑ جواب دیا جائیگا۔
قائمقام سیکرٹری خارجہ نے پی فائیوم ممالک پر زور دیا کہ نام نہاد ’دہشت گرد کیمپوں‘ کی موجودگی کے حوالے سے بھارت سے جھوٹے دعووں کا ثبوت طلب کریں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اس سلسلے میں پی فائیو ملکوں یا دیگر ملکوں کے سفیروں کیساتھ تعاون کیلئے تیار ہے۔