پیرس (ویب ڈیسک) فرانسیسی دارالحکومت میں پولیس ہیڈ کوارٹرز پر چاقو سے ہلاکت خیز حملے کے سلسلے میں انتہا پسندانہ مسلم نظریات کے شبہات زور پکڑتے جا رہے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق فرانسیسی اخبار نے تفتیشی ماہرین کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا کہ اس حملے میں خود بھی مارے جانے والے پینتالیس سالہ ملزم کے پاس ایک ایسی کمپیوٹر ڈیٹا اسٹک بھی تھی۔
غیر ملکی اخبار کا کہنا ہے کہ ملزم سے برآمد ہونے والے ڈیٹا میں عالمی دہشت گرد تنظیم اسلامک اسٹیٹ (داعش) کی پروپیگنڈا ویڈیوز محفوظ کی گئی تھیں۔
یہ ملزم پیرس پولیس کا ایک سویلین اہلکار تھا، جس نے گزشتہ جمعرات کو چاقو سے حملہ کر کے اپنے ہی چار ساتھیوں کو ہلاک اور دو دیگر کو زخمی کر دیا تھا۔
اس حملے کے بعد سے فرانسیسی وزیر داخلہ کرسٹوف کاستانر کو شدید تنقید اور سیاسی دبا کا سامنا ہے، جبکہ پیرس میں سکیورٹی بھی ہائی الرٹ کردی گئی ہے۔
خیال رہے کہ یہ حملہ ایسے وقت میں کیا گیا تھا کہ جب پولیس نے افسران کے خلاف بڑھتے ہوئے تشدد پر فرانس بھر میں ہڑتال کی تھی۔
بعد ازاں پیرس کے میئر اینی ہیڈالگو نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر کہا تھا کہ نوٹرڈیم چرچ کے قریب حملے میں متعدد افراد ہلاک ہوئے ہیں اور ایک شخص کے زخمی ہونے کی بھی اطلاع ہے۔