کراچی: عمران خان کو استعفیٰ دینا ہی ہوگا، مولانا فضل الرحمٰن

کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کو استعفیٰ دینا ہی ہوگا۔

لانگ مارچ کا باقاعدہ آغاز کراچی سے ہو گیا۔ مارچ کی قیادت مولانا فضل الرحمن کر رہے ہیں. آزادی مارچ حیدرآباد، سکھر، گھوٹکی سے ہوتا ہوا پنجاب میں داخل ہو گا۔ سہراب گوٹھ میں افتتاحی جلسے سے مولانا فضل الرحمٰن سمیت دیگر سیاسی قائدین نے خطاب کیا۔

جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے سہراب گوٹھ میں استقبالی کیمپ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے ہماری صفوں میں اشتعال پیدا کرنے کے لئے مفتی کفایت اللہ کو گرفتار کیا اور حافظ حمد اللہ کی شہریت منسوخ کی۔ اس طرح کی کارروائیوں پر حکومت کو شرم آنی چاہیئے۔

مولانا فضل الرحمٰن نے وزیراعظم کے استعفی کے مطالبے کو دہراتے ہوئے کہا کہ ہم عمران خان کے استعفی کے مطالبے سے دستبردار نہیں ہوئے۔ عمران خان کو ہر صورت استعفی دینا پڑے گا۔

کراچی میں آزادی مارچ کے آغاز پر کارکنوں سے خطاب کے دوران مولانا فضل الرحمٰن نے کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا کہ 27 اکتوبر کے مجاہدین کو سلام پیش کرتے ہیں جنہوں نے آج کے دن قربانی دی اور کشمیر کی آزادی کی جنگ لڑی۔ انہوں نے کہا کہ ہم کشمیر کے حوالے سے موجودہ حکومت کے معاہدات اور سودے کو تسلیم نہیں کرتے۔

مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ کراچی کے لوگوں نے ثابت کردیا کہ جب پورا ملک اکٹھا ہوگا تو کیا ہوگا، عمران خان کو استعفیٰ دینا ہوگا، ہم سے این آر او لینے آپ کی ٹیم آئے گی، اسلام آباد میں ہمارا قیام اداروں کے احترام کے تحت ہوگا۔

سربراہ جے یو آئی (ف) کا کہنا تھا کہ ہمیں اس ملک کی سیاست کا تجربہ ہے، ہم ملک کے آئین اور جمہوریت کے ذمہ دار رہے ہیں، ہم 25 جولائی کو ہونے والے انتخابات اور اس کے نتیجے قائم ہونے والی حکومت کو تسلیم نہیں کرتے، ہم نے اپنے سفر کا آغاز باب اسلام سے کیا ہے، جب یہ قافلہ اسلام آباد میں دم لے گا تو اسلام کا نام بلند ہوگا، حافظ حمد اللہ کی شہریت کے فیصلے کے بعد انھوں نے مفتی کفایت اللہ کو بھی گرفتار کرلیا۔ حکومت کے اوچھے ہتھکنڈے ان کے اپنے گلے پڑیں گے۔

سربراہ جے یو آئی (ف) کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں اس ملک کی سیاست کا تجربہ ہے۔ ہم ملک کے آئین اور جمہوریت کے ذمہ دار رہے ہیں۔ ہم 25 جولائی کو ہونے والے انتخابات اور اس کے نتیجے قائم ہونے والی حکومت کو تسلیم نہیں کرتے۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ مزید ہمیں کیا کرناہے اس کا فیصلہ اسلام آباد پہنچ کر کیا جائے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں