آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع، جماعت اسلامی نے مخالفت کردی

اسلام آباد (ڈیلی اردو) جماعت اسلامی کے امیر سینیٹر سراج الحق نے آرمی ایکٹ ترمیمی بل کی حمایت نہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔

سینیٹر سراج الحق کا پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ ایوان میں سب سے اہم کام قانون سازی ہوتا ہے، ملک کے مفاد کو اولین ترجیح دینی چاہیے لہٰذا قانون سازی میں جلد بازی کرنا اور پراسرار طور پر پاس کرنا قوم کے حق میں نہیں۔

انہوں نے اعلان کیا کہ ہم حکومتی بل کی حمایت نہیں کریں گے۔

قائمہ کمیٹی برائے دفاع نے آرمی ایکٹ ترمیمی بل کی منظوری دے دی۔

سراج الحق کا کہنا تھا کہ پاک فوج پر ہمیں فخر ہے، آزمائش کی گھڑی میں پاکستانی قوم پاک فوج کے ساتھ کھڑی ہوگی۔

ان کا کہنا ہے کہ ہم نے اپنے آئین کے تحفظ کے لیے حلف اٹھایا ہے، ہم نے اداروں کو مضبوط بنانا ہے، یہ ایوان کی صلاحیت کا امتحان ہے، یہ قانون سازی ادارے کے لیے نہیں ہے، نظریہ ضرورت کی بنیاد پر جب بھی فیصلے ہوئے بعد میں شرمندگی ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سینیٹ الیکشن میں بھی پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف نے ایک دوسرے کا ساتھ دیا۔

یاد رہے کہ آرمی ایکٹ ترمیمی بل کی منظوری کے لیے قومی اسمبلی اور سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع کا مشترکہ اجلاس ہوا جس میں ترمیمی بل کی منظوری دی گئی تاہم اِس اجلاس میں جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق خان نے مخالفت کی۔

آرمی ایکٹ میں ترمیم کا بل ہفتے کو منظوری کیلئے قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں