ایران: شہید قاسم سلیمانی کی جسد خاکی تہران پہنچا دی گئی

تہران (ڈیلی اردو) امریکی ڈرون حملے میں شہید  ہونے والے القدس بریگیڈ کے سربراہ جنرل قاسم سلیمانی کی میت تہران پہنچا دی گئی ہے۔

3 جنوری کو عراق کے دارالحکومت بغداد کے ایئرپورٹ پر امریکی راکٹ حملے میں شہید ہونے والے جنرل قاسم سلیمانی کی میت تہران پہنچا دی گئی۔

https://twitter.com/Partisangirl/status/1213508050440450049?s=08

تفصیلات کے مطابق قاسم سلیمانی کی میت تہران پہنچا دی گئی ہے جہاں لاکھوں کی تعداد میں افراد جمع ہو گئے ہیں اور اپنے ہیرو کا استقبال کر رہے ہیں تاہم ان کی تدفین منگل کے روز ان کے آبائی شہر کرمان میں کی جائے گی جس حوالے سے تیاریاں شروع کر دی گئی ہیں ۔

دو روز قبل عراق کے دارالحکومت بغداد کے ایئرپورٹ پرامریکا کی جانب سے ڈرون حملے کیے گئے تھے جس کے نتیجے میں ایرانی جنرل قاسم سلیمانی سمیت 9 افراد شہید ہوگئے تھے۔ ڈرون حملے میں ایرانی حمایت یافتہ ملیشیا پاپولرموبلائزیشن فورس (پی ایم ایف) کے ڈپٹی کمانڈرابومہدی المہندس بھی شہید ہوئے تھے۔

گزشتہ روز عراق کے دارالحکومت بغداد میں قاسم سلیمانی کی نماز جنازہ اداکی گئی تھی جس میں لاکھوں افراد نے شرکت کی تھی اس موقع پر جنازے میں شریک لوگوں نے امریکا مردہ باد کے نعرے بھی لگائے تھے۔ قاسم سلیمانی کو ان کے آبائی قصبے میں سپرد خاک کیا جائے گا۔

https://twitter.com/Seamus_Malek/status/1213039666519166976?s=08

یاد رہے کہ دو روز قبل امریکا نے ایرانی جنرل اور القدس فورس کے کمانڈر قاسم سلیمانی کو ساتھیوں سمیت شہید کر دیا تھا، جس کے بعد ایران اور عراق میں القدس کے حامیوں کے مظاہرے جاری ہیں۔

دوسری جانب سے ایرانی سپریم لیڈر آیت اللّٰہ خامنہ ای نے قاسم سلیمانی کے قتل کا بدلہ لینے کا اعلان کیا تھا۔

ایرانی فوجی ترجمان بریگیڈیئر جنرل رمضان شریف نے کہا تھا کہ ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کے قتل پر امریکا کی خوشی کو جلد سوگ میں تبدیل کر دیں گے۔

ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے بھی واضح کیا تھا کہ ایران کسی بھی وقت اور کسی بھی انداز میں جواب دینے کا حق رکھتا ہے، امریکا نے بڑی غلطی کی۔

ادھر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ جنرل قاسم سلیمانی پر حملے کا مقصد ایران سے جنگ کا آغاز نہیں، جنگ کو روکنا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں