آپریشن سلمیانی: ایران کا عراق میں امریکی فضائی اڈوں پر بیلسٹک میزائلوں سے حملہ، 17 امریکی فوجی ہلاک، درجنوں زخمی

تہران (ڈیلی اردو) ایران نے عراق میں دو امریکی فضائی اڈوں پر ایک درجن سے زائد بیلسٹک میزائلوں سے حملہ کیا ہے۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق حملے میں 17 امریکی فوجی ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے ہیں۔

غیرملکی خبررساں اداروں کے مطابق ایران کی جانب سے عراق میں 2 فوجی اڈوں پر 12 سے زائد زمین سے زمین پرمارکرنے والے ایرانی میزائل داغے گئے۔

https://twitter.com/RobertDeNiroUS/status/1214717709205803009?s=08

پاسداران انقلاب نے منگل اور بدھ کی درمیانی شب بتایا کہ ان کی حامی ملیشیا نے عراق کی مغربی گورنری الانبار میں عین الاسد فوجی اڈے اور شمالی عراق میں اربیل میں فوجی اڈوں پر حملہ کیا ہے۔ ان دونوں فوجی اڈوں پر امریکی فوج کی بڑی تعداد موجود ہے۔

الجزیرہ ٹیلیویژن کے مطابق ابتک 17 امریکیوں کی لاشیں ملی ہے۔ جبکہ درجنوں امریکی فوجی زخمی ہوگئے ہیں۔

ایرانی سرکاری ٹی وی نے دعویٰ کیا ہے کہ ‏ایران کے حملے میں 80 افراد ہلاک ہوئے، سرکاری ٹیوی کے مطابق ‏‏ایرانی حملے میں امریکی ہیلی کاپٹرز، فوجی سامان کو شدید نقصان پہنچا ہے

امریکی محکمہ دفاع پینٹا گون نے ایران کی جانب سے عراق میں امریکی فوج کے اڈے پر حملے کی تصدیق کردی۔

پینٹاگون نے بتایا کہ حملہ مقامی وقت کے مطابق صبح ساڑھے 5 بجے ایران سے کیا گیا جس میں ایران نے عراق میں 2 فوجی اڈوں پر ایک درجن سے زائد میزائل فائر کیے اور عین الاسد اور اربیل میں دو عراقی فوجی اڈوں کو نشانہ بنایا گیا۔

امریکی محکمہ دفاع پینٹا گون نے بھی
ایرانی میزائل حملوں کے بعد بغداد میں بڑی تعداد میں لڑاکا طیاروں کی پروازیں جاری ہیں۔

’آپریشن سلیمانی‘

ایرانی سرکاری ٹی وی کے مطابق پاسداران انقلاب نے امریکا کودوبارہ جارحیت پرشدید ردعمل کی دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ یہ جنرل قاسم کی شہادت پرجوابی کارروائی ہے، اس حملے کا نام ’آپریشن سلیمانی‘ رکھا گیا ہے، ملٹری بیس پرکامیاب حملہ کیا گیا ہے اور  امریکا نے حملے کا جواب دیا توتباہ کن ردعمل دیں گے۔ فرانسیسی میڈیا کے مطابق پاسداران انقلاب نے اسرائیل پرحملے کی بھی دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ امریکی جارحیت میں معاون ممالک کوبھی نشانہ بنایا جائے گا۔

وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ عراق میں ملٹری بیس پرحملے سے آگاہ ہیں، صدرٹرمپ کوعراق میں راکٹ حملےکا بتادیا گیا اورامریکا صورتحال پرگہری نظررکھے ہوئے ہے۔

’اب تک سب ٹھیک ہے‘

اس متعلق امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ اب تک سب ٹھیک ہے، ہمارے پاس دنیا کی سب سے بہترین اورطاقتور فوج ہے۔عراق میں 2 فوجی اڈوں پر ایرانی میزائل حملے میں ہونے والے نقصانات اور ہلاکتوں کا اندازہ لگایا جارہا اورمیں اس ضمن میں بدھ کی صبح بیان جاری کروں گا۔

اس سے قبل ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ ایرانی جنرل قاسم کی ہلاکت امریکیوں کے قتل کا بدلہ ہے، ایران نے جوابی کارروائی کی توہم دوبارہ حملہ کرنے کوتیارہیں، ایران نے کوئی کارروائی کی توخمیازہ بھگتے گا۔

’کسی بھی جارحیت کیخلاف اپنا دفاع کریں گے‘

ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف نے اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ ایران کی جانب سے مناسب جواب مکمل ہوگیا، اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت اپنے دفاع میں کارروائی کی، ہم کوئی جنگ نہیں چاہتے لیکن کسی بھی جارحیت کیخلاف اپنا دفاع کریں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں