دو ایٹمی طاقتوں میں جنگ کی گنجائش نہیں ہوتی: ترجمان پاک فوج میجر جنرل بابر افتخار

راولپنڈی (ڈیلی اردو) پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا ہے کہ 26 فروری کو بھارت نے ناکام اور بزدلانہ کارروائی کی تاہم دفاع وطن کے لیے پاک فوج ہمہ وقت تیار ہے جب کہ بھارت اندرونی شورش سے توجہ ہٹانے کے لیے کھیل کھیل رہا ہے۔

راولپنڈی میں پریس کانفرنس کے دوران ترجمان پاک فوج میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا تھا کہ آپ سب کو 27 فروری کا دن مبارک ہو، 27 فروری کا دن تاریخ میں روشن باب ہے، تمام غازیوں کی بہادری کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں، 26 فروری کو بھارت نے ناکام اور بزدلانہ کارروائی کی تاہم پاک فوج نے دن کی روشنی میں موثر جواب دیا، دشمن کے 2 لڑاکا طیارے مار گرائے اور ایک پائلٹ کو گرفتار کیا گیا۔

خطے میں جنگ چھڑی تو اس کے غیر معمولی اثرات ہوں گے

میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا تھا کہ بھارت کے جارحانہ رویے سے خطے کو خطرہ ہے، مشرقی سرحد پر بھارت کی طرف سے خطرات درپیش ہیں تاہم عزت اور وقار کی کوئی قیمت نہیں، دفاع وطن کے لیے پاک فوج ہمہ وقت تیار ہے، ہم اپنی سالمیت اور خودمختاری کے دفاع کے لیے بھی تیار ہیں۔

 ایل او سی پر شرانگیزیوں میں اضافہ ہوا ہے

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ ایل اوسی پر شرانگیزیوں میں اضافہ ہوا ہے، بھارت رواں سال ایل او سی کی 384 خلاف ورزیاں کر چکا ہے جس کے نتیجے میں  2 شہری شہید اور 30زخمی ہوچکے ہیں جب کہ اندرونی شورش سے توجہ ہٹانے کے لیے بھارت کھیل کھیل رہاہے۔

2 ایٹمی طاقتوں میں جنگ کی گنجائش نہیں ہوتی

میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا تھا کہ اگر پاکستان کی سلامتی کو چیلنج کیا گیا تو مسلح افواج کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے، 2 ایٹمی طاقتوں میں جنگ کی گنجائش نہیں ہوتی، اگر خطے میں جنگ چھڑی تو اس کے غیرمعمولی نتائج نکلیں گے، ہماری کوشش ہے کہ امن کا راستہ اپنایا جائے، بھارت کے تمام بیانات کو سنجیدگی سے دیکھ رہے ہیں اور بھارت کی تمام تیاریوں پر بھی نظر رکھے ہوئے ہیں۔

آپریشن ردالفساد کے 3 سال مکمل

ترجمان پاک فوج میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ آپریشن ردالفساد کو 3 سال ہوگئے، اس دوران 1200 سے زائد چھوٹے بڑے آپریشن کیے گئے جس میں ہزار سے زائد دہشتگردوں کو ماردیا گیا یا پکڑے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آپریشن ردالفساد دائمی امن کے لیے اہم ترین مرحلہ ہے، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 80 ہزار جانوں کی قربانیاں اور 180 ارب ڈالر کا نقصان ہوا۔

پاکستان نے ایک ہزار سے زائد القاعدہ اراکین پکڑے یا ہلاک ہوگئے

میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بے پناہ قربانیاں دی ہیں اور ’دہشت سے سیاحت‘ تک کے سفر میں نہ صرف یہ کہ اس کے 80 ہزار سے زائد لوگ قربان ہوئے بلکہ 180 ارب ڈالر سے زیادہ کا مالی نقصان بھی ہوا۔ ’دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 1200 سے زائد چھوٹی بڑی فوجی کارروائیاں کی گئیں جبکہ ڈیڑھ لاکھ سے زائد خفیہ اطلاعات پر مبنی آپریشنز کیے گئے۔ ہزار سے زیادہ القاعدہ کے شدت پسند پکڑے یا مارے گئے۔ آج قبائلی علاقوں کا صوبہ خیبر پختونخوا میں ضم ہو جانا امن کی جیت ہے۔‘

مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں کی نسل کشی کی جارہی ہے

ترجمان پاک فوج نے کہا کہ جدوجہد آزادی میں کشمیریوں کے ساتھ ہمیشہ رہیں گے، مسئلہ کشمیر کا حل نہ صرف ہمارا قومی مفاد ہے بلکہ قومی سلامتی کا ضامن بھی ہے جب کہ ملکی قیادت نے مسئلہ کشمیر کو ہر جگہ پر اجاگر کیا ہے، کشمیر کا مسئلہ ایک بین الاقوامی تسلیم شدہ تنازع ہے جہاں بھارت نے 73 سال سے ظلم و ستم کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے، مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں کی نسل کشی کی جارہی ہے جب کہ دنیا بھر میں بھارت کے خلاف مظاہرے ہورہے ہیں، سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیو گوتریس نے بھی دورہ پاکستان کے دوران مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پاسداری پر زور دیا، مقبوضہ کشمیر کا حل اقوام متحدہ کی قرردادوں کے مطابق ہوناچاہیے۔

کورونا وائرس کے معاملے میں مدد کے لیے تیار ہیں

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاکستان میں کورونا وائرس کے صرف 2 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جب کہ ارد گرد تمام ممالک میں کررونا وائرس پھیل رہا ہے، کورونا وائرس سےمتعلق  وزارت صحت بہتر طریقے سے کام کررہی ہے تاہم اس معاملے میں مدد کے لیے تیار ہیں۔

27 فروری کسی بھی جارحیت کے خلاف مسلح افواج کے عزم کی یاد گار ہے

اس سے قبل سماجی رابطے کی سائٹ ٹوئٹر پر پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ 27 فروری کسی بھی جارحیت کے خلاف مسلح افواج کے عزم کی یاد گار ہے، اس دن ہم نے ثابت کیا کہ دشمنوں کی جارحیت کو ہمیشہ شکست دی جائے گی اور دشمن ہمارے جرات مندانہ ردعمل سے حیران رہ جائیں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں