ایران کے سابق نائب وزیر خارجہ کررونا وائرس کی وجہ سے جاں بحق

تہران (ڈیلی اردو) ایران میں کورونا وائرس کی وبا کی لپیٹ میں کئی اہم حکومتی اراکین بھی آ چکے ہیں۔ ان میں صدر حسن روحانی کی کابینہ کے افراد بھی شامل ہیں۔ ان میں اول نائب صدر اسحاق جہانگیری بھی شامل ہیں۔

ایرانی نیوز ایجنسی تسنیم کے مطابق ایران کے سابق نائب وزیر خارجہ حسین شیخ السلام کورونا وائرس میں مبتلا ہونے کے بعد دم توڑ گئے ہیں۔ اُن کی عمر سڑسٹھ برس تھی۔ اُن کا انتقال جمعہ چھ مارچ کی صبح تہران کے ایک ہسپتال میں ہوا۔

حسین شیخ السلام کی رحلت پر موجودہ ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے اُن کو اپنا قریبی دوست قرار دیا۔ ظریف نے مرحوم کی صلاحیتوں کا اعتراف کرتے ہوئے انہیں ایک کھلے ذہن کا سفارت کار بھی قرار دیا۔

حسین شیخ السلام سن 1980 کی پوری دہائی کے دوران بطور نائب وزیر خارجہ کی ذمہ داریاں نبھاتے رہے۔ اس منصب سے فارغ ہونے کے بعد انہیں شام میں سفیر تعینات کیا گیا تھا۔ وہ موجودہ پارلیمنٹ کے رکن ہونے کے علاوہ اسپیکر علی لاریجانی کے خارجہ امور کے مشیر بھی تھے۔

واضح رہے کہ ایران کے نو منتخب رکن پارلیمنٹ محمد علی رمضانی گزشتہ روز نزلہ اور سانس لینے میں دشواری کے باعث جاں بحق ہوگئے تھے۔

رپورٹ کے مطابق محمد علی رمضانی کورونا وائرس سے متاثر تھے تاہم ایرانی عہدیداروں نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ وائرس سے صحت یاب ہوچکے تھے۔

گزشتہ ہفتے ایران کے سابق سفیر برائے ویٹی کن سٹی اور نامور مذہبی رہنما ہادی خسرو شاہی کررونا وائرس کی وجہ سے انتقال کرگئے تھے۔ ترک خبر رساں ادارے انادولونے ایران کی نیم سرکاری خبرایجنسی تسنیم کے حوالے سے بتایا ہے کہ اکیاسی سالہ ہادی خسروشاہی کا انتقال ایران کے ایک ہسپتال میں ہوا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں