افغانستان: کابل میں داعش سربراہ ابو عمر حراسانی سمیت تین سینئر لیڈر گرفتار

کابل (ڈیلی اردو) افغانستان میں سیکیورٹی فورسز نے بڑی کارروائی کرتے ہوئے جنوبی ایشیا میں داعش کے سربراہ سمیت تین سینئر لیڈروں کو گرفتار کر لیا ہے۔

وزارت داخلہ اور جنرل ڈائریکٹوریٹ آف نیشنل سیکیورٹی (این ڈی ایس) کی جانب سے جاری بیان میں گرفتاریوں کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا گیا کہ جنوبی ایشیا میں دہشت گرد تنظیم داعش کے سربراہ ابو عمر خراسانی کو اس گروپ کے شعبہ جاسوسی کے سربراہ اور افسر تعلقات عامہ کے ساتھ دارالحکومت کابل سے گرفتار کر لیا گیا ہے۔ گرفتار ہونے والے دیگر دو افراد میں ابو عمر خراسانی کے ترجمان صہیب اور انٹیلیجنس چیف ابو علی شامل ہیں۔

بیان میں کہا گیا کہ نیشنل ڈائریکٹوریٹ آف سروسز خطے میں دہشت گرد تنظیموں کے اہم رہنماؤں کی گرفتاری اور ان تنظیموں کے مشترکہ ٹھکانوں کے خاتمے کے لیے کارروائی کا سلسلہ جاری رکھے گی۔

جنوبی ایشیا میں داعش نامی تنظیم افغانستان کے شمالی علاقوں میں موجود ہے لیکن اس نے ملک کے جنوب میں بھی حالیہ مہینوں میں بڑے حملے کیے ہیں اور کابل میں اقلیتی گروپوں پر تباہ کن حملوں کی ذمے داری قبول کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔

گزشتہ ہفتے افغان سیکیورٹی ایجنسی کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا تھا کہ کابل میں دہشت گرد حملوں میں ملوث داعش اور حقانی نیٹ ورک کے 8 دہشت گردوں سمیت ایک سکھ کو گرفتار کیا گیا تھا۔

دولت اسلامیہ (داعش) نے حالیہ برسوں میں افغانستان میں متعدد بم حملے کیے ہیں جس میں افغانستان کی شیعہ اور دیگر اقلیتوں کو نشانہ بنایا گیا اور متعدد افراد ان میں ہلاک ہوئے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں