کراچی طیارہ حادثہ: تحقیقات کے دوران سنگین انسانی غلطیوں کا انکشاف

اسلام آباد (ویب ڈیسک) کراچی طیارے حادثے کی تحقیقات کے دوران سنگین انسانی غلطیاں اورائیر ٹریفک کنٹرول کی ہدایات پر عمل نہ کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔

قومی ائیر لائین کی پرواز کیوں حادثے کا شکار ہوئی؟؟؟ تحقیقات جاری ہیں۔ تاہم اب تک کی تحقیقات میں اہم وجوہات سامنے آگئیں۔

 تحقیقات کے مطابق، دوران پرواز سنگین انسانی غلطیاں اور اس کے ساتھ ایئر ٹریفک کنٹرول کی ہدایت پر عمل نہ کرنا حادثے کی اہم وجوہات قرار دی گئیں۔

 تحقیقات کے مطابق پہلی مرتبہ لینڈنگ کےلئے طیارے کے لینڈنگ گیئر کھلے ہوئے تھے۔ لینڈنگ گیئر کھلے نہ ہوتے تو پائلٹ  کو مختلف وارنگز موصول ہوتیں۔ ایئر ٹریفک کنٹرولر نے بھی پائلٹ کو لینڈنگ گیئر بند ہونے کا نہیں بتایا۔ مسئلہ طیارے کے مطلوبہ ہائٹ سے زیادہ بلندی پرہونا تھا۔ بلندی زیادہ ہونے کی وجہ سے اے ٹی سی  نے پائلٹ کو لینڈنگ سے منع کیا۔ اے ٹی سی نے پائلٹ کو لینڈنگ کی بجائے بائیں جانب مڑنے کی ہدایت کی۔ پائلٹ نے اسرار کیا کہ وہ بلندی مینٹین کرلے گا۔ اے ٹی سے نے پائلٹ کے اسرار پر لینڈنگ کی اجازت دے دی۔  بلندی زیادہ ہونے سے  رن وے کا 60 فیصد حصہ لینڈنگ کے بغیر گزر گیا۔ طیارہ کچے میں جانے کا خطرہ تھا، پائلٹ نےطیارہ فضا میں بلند کرلیا۔  طیارہ مطلوبہ بلندی سے نیچے ہو تولازمی لینڈنگ کرنا ہوتی ہے۔

تحقیقات کے مطابق پائلٹ نے ایس او پی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے از خود گو اراونڈ کا فیصلہ کیا اور گواراونڈ کے دوران بھی غلطیاں ہوئیں۔ ٹگ آف بٹن دبانے کے بعد لینڈنگ گیئر بند کردیےگئے۔ٹگ آف بٹن طیارےکی انجن کو طاقت مہیا کرتے ہیں تاکہ بلندی متوازن ہوسکے تاہم ذرائع کےمطابق طیارے کے متوازن ہونے سے قبل ہی لینڈنگ گیئر بند کردیے جو ایک بار پھر ضابطہ کیخلاف ورزی تھی۔ دوسری مرتبہ لینڈنگ کی کوشش میں لینڈنگ گیئر بند تھے۔

 پہلےدایاں انجن، پھر دونوں ایک ساتھ، پھر بائیں انجن زمین سے ٹکرایا۔  پائلٹ نے طیارہ پھر سے فضا میں بلند کرکے گو اراونڈ کو پوچھا۔ پائلٹ کو طیارہ بائیں جانب 110 ڈگری  پر 3 ہزار فٹ بلند کرنے کی ہدایت دی۔

پائلٹ نے کہا طیارہ 3 ہزار فٹ تک نہیں جارہا۔ 2 ہزار فٹ پر ہے۔ کوشش کے باوجود طیارہ 2 ہزار فٹ پر بھی نہیں ٹھہر پا رہا۔

تحقیقات کے مطابق اے ٹی سی نے 2 ہزار فٹ سے ہی لینڈنگ کی اجازت دے دی۔  اے ٹی سی نے پائلٹ کو بتایا کہ طیارہ 2 ہزار فٹ سے بھی نیچے ہے۔

پائلٹ نے کہا طیارے کے دونوں انجن فیل ہوچکے ہیں، بلندی متوازن نہیں کر پا رہے۔

اے ٹی سی نے سوال کیا ‘ کیا آپ بیلی لینڈنگ کیلئے آرہے ہیں؟’

ذرائع کے مطابق پائلٹ نے لینڈنگ گیئر کھولنے کی بھی کوشش کی۔ لینڈنگ گیئر کھولنے کے لئے ہائڈرولک پاور دستیاب نہیں تھی۔ پائلٹ نے ریمیڈنگ ٹرباین کے ذریعے لینڈنگ گیئر کھولے۔

ہوا بازی ماہرین کے مطابق لینڈنگ گیئر کھلنے سے طیارے کی رفتار بہت کم ہونا شروع ہوجاتی ہے جبکہ انجن فیل ہونے کی وجہ سے طیارے کی رن وے تک پہنچنے کی طاقت ختم ہوچکی تھی لہذا طیارہ آبادی پر گر کر تباہ ہوا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں