اے این پی صوبائی صدر کا جنوبی وزیرستان میں مقامی طالبان کمیٹی کیخلاف مقدمہ درج کرنے کا اعلان

پشاور (ڈیلی اردو) عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر ایمل ولی خان نے کہا ہے کہ جنوبی وزیرستان میں امن کی ذمہ داری ملکان کی جانب سے مقامی طالبان کمیٹی کے سپرد کرنے کے خلاف اے این پی خاموش نہیں بیٹھے گی اور اس کمیٹی کے ساتھ ساتھ ان ملکان کے خلاف بھی ایف آئی آر درج کرے گی جو یہ اقدام اٹھارہی ہے۔

باچاخان مرکز پشاور سے جاری کردہ پریس ریلیز میں جنوبی وزیرستان سے اے این پی کے سابق امیدوار برائے صوبائی اسمبلی ایاز وزیر کے تحفظ کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اگر انہیں نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی تو اسکی ذمہ داری ریاست اور انتظامیہ پر عائد ہوگی۔ ہر شہری کا تحفظ ریاست اور انتظامیہ کی ذمہ داری ہے۔

ایمل ولی خان نے کہا کہ ضم اضلاع میں ایک بار پھر حالات خراب کرنیکی سازش رچائی جارہی ہے، گڈ اور بیڈ طالبان کے درمیان تفریق اب بھی موجود ہے جس سے حالات خطرناک صورتحال اختیار کرسکتے ہیں۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ اس وقت ریاستی رٹ کہاں ہے؟ انتظامیہ کی خاموشی خطرناک حالات کا پیش خیمہ ثابت ہوسکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اے این پی پہلے ہی خبردار کرچکی ہے کہ طالبان کو دوبارہ منظم کرایا جارہا ہے۔ حالات کی خرابی کی ذمہ دار صوبائی حکومت بھی ہے جو خاموش تماشائی کا کردار ادا کررہی ہے۔

ایمل ولی خان نے کہا کہ ایاز وزیر کے گھر، خاندان یا انہیں نقصان پہنچایا گیا تو اے این پی خاموش نہیں بیٹھے گی اور اس سلسلے میں آج ہی آئی جی خیبرپختونخوا سے بات کی جائیگی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں