بیجنگ: وادی گلوان ہمیشہ سے ہمارا حصہ ہے، بھارت لائن کراس نہ کرے: چین

بیجنگ (ڈیلی اردو) چین نے بھارت کو خبردار کیا ہے کہ لداخ کی وادی گلوان ہمیشہ سے چین کا حصہ رہی ہے، بھارت لائن کراس نہ کرے۔

گزشتہ روز چین اور بھارت کے درمیان متنازع سرحدی علاقے لداخ میں چینی افواج سے جھڑپوں میں بھارتی فوج کے کرنل سمیت 20 فوجی ہلاک ہوگئے تھے۔

اس حوالے سے چینی وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اس معاملے کا صحیح غلط سب واضح ہے، بھارتی فوجیوں نے سرحدی پروٹوکول کی سنگین خلاف ورزیاں کی ہیں، بھارت اپنے فوجیوں کی اشتعال انگیز کارروائیوں کو روکے۔

چینی وزارت خارجہ کے مطابق چین کے وزیر خارجہ وانگ ای اور بھارتی وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے۔

ترجمان کا کہنا ہے کہ دونوں ممالک نے سرحدی علاقوں میں کشیدگی کم کرنے اور دونوں طرف سے سرحدی علاقوں میں امن قائم رکھنے پر اتفاق کیا ہے۔

ترجمان کے مطابق چینی وزیرخارجہ نے بھارت سے وادی گلوان کے واقعات کے ذمہ داروں کو سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ بھارت سرحد پر تعینات فوجیوں کو قابو میں رکھے۔

مودی نے آل پارٹیز کانفرنس طلب کرلی

چین کے ساتھ کشیدہ صورتحال پر بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے آل پارٹیز اجلاس طلب کرلی۔

بھارتی وزیراعظم ہاؤس کے مطابق آل پارٹی اجلاس 19 جون کو شام 5 بجے بلایا گیا ہے، ورچوئل اجلاس میں مختلف جماعتوں کے سربراہ شرکت کریں گے۔

بھارتی وزیر دفاع نے بھی گلوان میں بھارتی فوجیوں کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کیا ہے تاہم انہوں نے چین کا نام نہیں لیا جس پر اپوزیشن رہنما راہول گاندھی نے انہیں تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

روس، چین اور بھارت کا سہ فریقی اجلاس ملتوی

چین اور بھارت کے درمیان سرحدی کشیدگی کے باعث روس، چین اور بھارت کا سہ فریقی اجلاس ملتوی ہو گیا۔

روسی خبر ایجنسی کے مطابق چین اور بھارت کے درمیان بڑھتی کشیدگی کی وجہ سے سہ فریقی اجلاس ملتوی ہوا، تینوں ممالک کا وڈیو اجلاس 23 جون کو ہونا تھا، اجلاس کی نئی تاریخ ابھی نہیں بتائی گئی۔

واضح رہے کہ دونوں فوجوں میں گزشتہ ماہ بھی لائن آف ایکچوئل کنٹرول (ایل اے سی) پر اسی طرح سنگ باری کے واقعات پیش آئے تھے جن میں دونوں جانب کے کئی اہلکار شدید زخمی ہوئے تھے۔

فوجیوں کی ہلاکت کا معاملہ دونوں ممالک کے درمیان 5 دہائیوں بعد سامنے آیا ہے، اس سے قبل آخری بار ارونا چل پردیش کی سرحد پر دونوں فوجوں میں مسلح تصادم ہوا تھا جس کے نتیجے میں 4 بھارتی فوجی ہلاک ہوگئے تھے۔

واضح رہے کہ دونوں ملکوں میں 3500 کلو میٹر طویل سرحد کی مستقل حد بندی اب تک نہیں ہوئی ہے۔ سرحدی حد بندی پر دونوں ملکوں کا الگ الگ مؤقف ہے۔ 1962 میں سرحدی تنازع پر دونوں کے درمیان جنگ بھی ہو چکی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں