پی ٹی آئی کی حکومت آصف زرداری کو قتل کروانا چاہتی ہے، بلاول بھٹو

لاہور (ڈیلی اردو) چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ حکومت زرداری کو مارنا چاہتی ہے، حکومت بہتری لانے کے بجائے معاملات مزید بگاڑ رہی ہے۔

لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کی حکومت صدر آصف زرداری کو قتل کروانا چاہتی ہے، جان بوجھ کر سابق صدر زرداری کو حاضری سے استثنٰی نہیں دیا جا رہا۔ ہم این آر نہیں چاہتے ہیں کیسز ہیں تو سزا دیں، اسپیکر قومی اسمبلی کے خلاف عدم اعتماد کا عندیہ دے دیا۔

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ میں محسوس کرتا ہوں کہ میرے والد کو پی ٹی آئی مروانا چاہتی ہے اس سے پہلے بھی جیل میں ادویات نہیں دی جاتی رہیں، ایک عدالت نے وائرس کی وجہ سے ریلیف دیا، دوسری عدالت نہیں دے رہی جبکہ پی ٹی آئی صدر زرداری کو کورونا کروانا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ خان صاحب! ہمت ہے تو سامنے آکر مقابلہ کریں۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ عمران خان پورے ملک کے وزیراعظم بننے کو تیار نہیں، عمران خان سوشل میڈیا کے وزیراعظم بنے ہوئے ہیں، اس کٹھ پتلی کو وزیراعظم ہاؤس سے کھینچ کر باہر پھینکنا ہوگا، معیشت اور دیگر شعبوں میں حکومت کی کوئی پالیسی نہیں۔

بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ عمران خان نے پہلا این آر او اپنی بہن علیمہ خان کو دیا، عمران نیازی کے پاکستان میں 270 ارب کی کرپشن ہوئی اس کا حساب دیں، شوگر کمیشن بھی ایک این آر او تھا جو بزدار، ترین اور اسد عمر کو دیا گیا، حکومت کی ہر پالیسی میں این آر او ہے، آڈیٹر جنرل کی رپورٹ کے مطابق 270 ارب روپے کی کرپشن ایک سال میں ہوئی۔

چیئرمین پی پی نے کہا کہ حکومت پی آئی اے اور پاکستان اسٹیل کو بیچ کر اپنے فرنٹ مینز کو فائدہ پہنچانا چاہتی ہے، تحریک انصاف کی حکومت این آئی سی وی ڈی کے مقابلے میں کسی اسپتال کانہ بتا سکی، مشرف کے 2002 کے این آر او سے استفادہ کرنیوالوں میں عمران خان بھی شامل ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ وفاقی حکومت کی ناکامی، پنجاب کے عوام کیوں اٹھائیں، وفاق کی طرف سے پنجاب کے ساتھ بھی ناانصافی ہورہی ہے، وفاقی حکومت کی ناکامی کا بوجھ بھی پنجاب اٹھارہا ہے، سندھ میں ہم نے مشکل صورتحال میں کامیابی حاصل کی۔

بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ہم اس کٹھ پتلی حکومت کو مسلسل ٹف ٹائم دیتے رہیں گے، زرداری صاحب کی طبیعت ٹھیک نہیں لیکن نیب چاہتا ہے کہ وہ پیش ہوں، خورشید شاہ بھی جیل میں ہیں، ان پر کوئی الزام ثابت نہیں ہوا۔

چیئرمین پی پی نے کہاکہ بجٹ پی ٹی آئی ایم ایف اور امیروں کا بجٹ ہے، بجٹ سے نظر آرہا ہے تعلیم، صحت، بےروزگاری ان کی ترجیح نہیں، وزیراعظم نے صرف تاجروں، صنعت کاروں سے ملاقاتیں کی ہیں، عمران خان ہمارے سامنے آنے کو تیار نہیں، ہمیں ایک بالغ وزیراعظم کی ضرورت ہے جو پاکستان کے مسائل کا سامنا کرسکے۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کو احساس نہیں کہ کورونا کتنا سنجیدہ معاملہ ہے، وزیراعظم نے آج تک ڈاکٹرز طبی عملے سے ملاقات نہیں کی، پی ٹی آئی کی حکومت غریبوں کا نام لے کر امیروں کو فائدہ پہنچاتی ہے، جب پٹرول کی قیمتیں کم ہوئیں تب بھی عوام کو ریلیف نہیں دیا گیا، پٹرول بم گرا کر پاکستانیوں کی جیب پر ڈاکا ڈالا گیا ،بجٹ پاس ہونے سے قبل پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا غیر قانونی نوٹی فکیشن جاری کیا۔

بلاول کا کہنا تھا کہ حکومت نے شروع دن سے کورونا سے نمٹنے کے لیے کوئی قدم نہیں اٹھایا، دعویٰ کیا جارہا ہے کہ کورونا کیسز اور ہلاکتیں کم ہورہی ہیں، یہ جھوٹ ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں