خیبر پختونخوا: سوات میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی، تحریک طالبان پاکستان کا اہم کمانڈر ہلاک، ایک گرفتار

سوات + راولپنڈی (ریاض شاہد/ڈیلی اردو) خیبر پختونخوا کے ضلع سوات کے علاقے کانجو میں دہشت گردوں کی جانب سے سیکورٹی فورسز کے قافلے پر فائرنگ کے نیتجے میں ایک اہلکار زخمی ہوگیا، جوابی کارروائی میں ایک دہشت گرد ہلاک جبکہ ایک زخمی ہوگیا۔

پولیس ذرائع کے مطابق سوات کی تحصیل کبل کے علاقہ کانجوچوک میں ودان بیکری کے قریب سیکورٹی فورسز کے قافلے پر دہشت گردوں نے فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں ایک سیکورٹی اہلکار اشرف زخمی ہوگیا۔

پولیس کے مطابق سیکورٹی فورسز نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے فائرنگ شروع کردی جس کے نتیجے میں ایک دہشت گرد انعام جان عرف مکرم ولد شاہ زرین سکنہ دمغار موقع پر ہلاک ہوگیا جبکہ اُس کا دوسرا ساتھی نثار نامی دہشت گرد زخمی ہوگیا۔

واقعے کے حوالے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر دلاور بنگش کا کہنا ہے کہ کانجو میں سیکورٹی فورسز کی گاڑی پر حملہ کیا گیا ،جوابی کارروائی میں ایک دہشت گرد مکرم ہلاک کردیا گیا ہے۔ ڈی پی او کا کہنا ہے کہ مکرم نامی دہشتگردی کی تین مقدمات میں مطلوب تھا۔

واقعے کے بعد پولیس اور سیکورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کردیا، کانجو، کبل اور ملحقہ علاقہ جات تک جانے والی سڑکوں کو بند کر کے تلاشی شروع کردی۔

فائرنگ کی وجہ سے علاقہ میں خوف ہراس پھیل گیا اور لوگ خود محفوظ مقامات کی طرف بھاگنے لگے۔

کانجو کے رہائشی سردار نے بتایا کہ اچانک فائرنگ ہوئی جس کی وجہ سے وہ انتہائی خوفزدہ ہو گئے اور خود کو دکان میں بند کردیا۔” کانجو چوک سے تھوڑا آگے اچانک فائرنگ شروع ہوئی جس سے وہاں موجود لوگ انتہائی خوف کے عالم میں ادھر ادھر بھاگنے لگے”

پولیس کا کہنا ہے کہ زخمی دہشت گرد اور سیکورٹی اہلکار کو ہسپتال منتقل کردیا ہے جبکہ سرچ آپریشن جاری ہے۔

دوسری جانب آئی ایس پی آر کے مطابق آپریشن خفیہ معلومات کی بنیاد پر کیا گیا۔ دہشت گردوں سے فائرنگ کے مقابلہ میں کالعدم تنظیم تحریک طالبان پاکستان کا کمانڈر مکرم ہلاک ہو گیا جبکہ ایک دہشت گرد کو گرفتار کر لیا گیا۔

دہشت گردوں کا تعلق کالعدم تنظیم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سوات سے ہے۔ دہشت گردوں کی فائرنگ سے دو شہری بھی ہلاک ہو گئے۔

آئی ایس پی آر کا مزید کہنا ہے کہ دہشت گرد سیکیورٹی فورسز پر حملوں، بارودی سرنگوں کے دھماکوں، سکولوں کو تباہ کرنے، بھتہ خوری اور ٹارگٹ کلنگ میں بھی ملوث تھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں