خیبر پختونخوا: مہمند میں لاپتہ افراد کے لواحقین کا احتجاج

اسلام آباد (ڈیلی اردو) صوبہ خیبر پختونخوا کے قبائیلی ضلع مہمند میں سیکیورٹی فورسز کیجانب سے لاپتہ افراد کے خلاف غلنئی میں احتجاج اور دھرنا کیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق ضلع مہمند کے ہیڈکوارٹر غلنئی بازار میں گزشتہ روز لاپتہ افراد کے لواحقین کے احتجاجی دھرنے سے سماجی کارکن میر افضل مہمند، مراد افغان و دیگر نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مہمند میں دہشتگردی کی جنگ کے دوران جتنے بھی لوگ لاپتہ ہوئے ہیں ان کو عدالتوں کے سامنے پیش کیا جائے اور اگر کوئی مجرم ہے تو انہیں سزادی جائے لیکن جو بے گناہ ہیں ان کو فوری رہا کیا جائے ‘

مقررین نے کہا کہ ہم ہرگز دہشتگردوں کی حمایت نہیں کرتے ‘ہم اپیل کرتے ہیں کہ ہمارے گمشدہ افراد کو فی الفور رہا کیا جائے ‘دھرنے کے بعد غلنئی چیک پوسٹ ایم آر گیٹ تک متاثرین نے احتجاجی واک بھی کیا اور لاپتہ افراد کو رہا کروں کے نعرے لگائے ‘

مظاہرے میں لاپتہ افراد کی خواتین اور بچوں نے بھی شرکت کی ‘مقررین نے اعلیٰ عسکری و سول حکام سے اپیل کی کہ ضلع مہمند کے لاپتہ افراد کے کیسز کو جلد از جلد نمٹایا جائے کیونکہ ان کے تمام خاندان اور رشتہ دار سچے اور محب وطن پاکستانی ہیں ‘۔

حکومت اور سیکورٹی فورسز ہماری ہیں اس لئے ہمارے ساتھ انصاف کیا جائے۔

یاد رہے کہ ملک میں ہزاروں پشتونوں اور بلوچوں کو پاکستانی سیکیورٹی فورسز اور خفیہ ایجنسیوں کی طرف سے لاپتہ کیا گیا ہے جس کے خلاف ملک کے مختلف علاقوں میں وقتا فوقتا احتجاج کیا جاتا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں