بغداد (ڈیلی اردو) عراق میں پولیس کے امور کی وزارت کے ذرائع نے موصل شہر میں داعش تنظیم کے زیر استعمال ایک خفیہ مقام کا انکشاف کیا ہے۔
اعلن قائد شرطة محافظة نينوى اللواء ليث خليل الحمداني ان قيادة شرطة محافظة #نينوى وبناء على معلومات دقيقة تمكنت من العثور على مبالغ مالية استولى عليها عصابات #داعش الإرهابية خلال فترة سيطرته على مدينة #الموصل كان قد خبأها ودفنها في احد الدور السكنية في المنطقة القديمة. pic.twitter.com/xZzCFmXD1a
— يحيى رسول | Yehia Rasool (@IraqiSpoxMOD) April 15, 2021
شہر پر قبضے کے عرصے کے دوران میں داعش پرانے علاقے میں واقع اس گھر کے اندر بھاری مالی رقوم، سونا اور چاندی دفنا کر رکھتے تھے۔ یہ بات مقامی ویب سائٹ “شفق نیوز” نے مذکورہ ذرائع کے حوالے سے بتائی۔
صور.. العثور على أموال طائلة ومعادن ثمينة بين أنقاض حرب #الموصل#شفق_نيوز pic.twitter.com/CYjz8iiCrn
— شفق نيوز – shafaq news (@NewsShafaaq) April 15, 2021
شفق نیوز کے مطابق اس خفیہ جگہ پر چھپائے گئے مال اور دیگر اشیاء کو “داعشی خزانہ” کہا جا سکتا ہے۔ پولیس نے بھاری رقم اور سونے چاندی کو قبضے میں لے لیا ہے۔
مقامی چینل نے ان اشیاء کی وڈیو بنا کر نشر کی ہے۔
ذرائع کے مطابق برآمد ہونے والے اس “خزانے” میں 15.9 لاکھ امریکی ڈالر اور 1.75 کروڑ عراقی دینار کے علاوہ 17.5 کلو گرام وزن کی چاندی کی پلیٹیں اور 458 گرام داعش کی سونے کی نقدی کے ٹکڑے شامل ہیں۔