کورونا وائرس: بھارتی ریاست بہار میں ’لاشوں‘ کو گنگا میں بہایا گیا

نئی دہلی (ڈیلی اردو/بی بی سی) انڈیا کی ریاست بہار کے ضلع بکسر میں گنگا کنارے کم از کم 40 لاشوں کو پانی میں تیرتے دیکھا گیا ہے۔ مقامی صحافیوں سمیت کئی لوگوں کو شک ہے کہ یہ لاشیں کووڈ متاثرین کی ہوسکتی ہیں اور انھیں جان بوجھ کر گنگا میں بہایا گیا تھا۔ تاہم سرکار نے اب تک اس کی تصدیق نہیں کی۔

مقامی انتظامیہ نے لاشوں کی موجودگی کی تصدیق کی ہے جبکہ وہاں کے صحافیوں کا دعویٰ ہے کہ انھوں نے ادھر موجود ایک شمشان گھاٹ میں مزید لاشوں کو دیکھا ہے۔

چوسا گھاٹ کے قریب ایک ڈیویلپمنٹ اہلکار اشوک کمار نے بی بی سی کو بتایا کہ ممکنہ طور پر یہ لاشیں اتر پردیش سے یہاں آئی ہیں۔ ’امکان ہے کہ یہ لاشیں اترپردیش سے بہہ کر یہاں آ گئی ہیں۔ میں نے اس گھاٹ پر موجود رہنے والے لوگوں سے بات کی ہے اور ان کہنا ہے کہ یہ لاشیں یہاں کی نہیں ہیں۔‘

بکسر کے میجسٹریٹ امان سمیر نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا ہے کہ وہ ان لاشوں کو جلانے کے لیے حکام سے تعاون کر رہے ہیں۔ مقامی صحافی ستیا پراکاش نے سوال اٹھایا ہے کہ ’ان حالات میں یہ لاشیں یہاں کیسے پہنچ سکتی ہیں؟‘

وہ مزید کہتے ہیں ’نو مئی کومجھے پہلی بار اس بارے میں معلوم ہوا۔ میں نے وہاں تقریباً 100 لاشیں دیکھیں۔ 10 مئی کو یہ تعداد بہت کم تھی۔

ان کا کہنا ہے کہ ’در حقیقت بکسر کا چریتر گھاٹ لوگوں میں کافی اہم سمجھا جاتا ہے اور ابھی کورونا کی وجہ سے وہاں لاشوں کو جلانے کی جگہ نہیں۔ اور لوگوں کو آخری رسومات ادا کرنے کی جگہ نہیں مل رہی ہے۔ اسی وجہ سے لوگ آٹھ کلومیٹر دور چوسا شمشان گھاٹ میں لاشوں کو لا رہے ہیں۔‘

’لیکن اس گھاٹ پر لکڑی کا کوئی انتظام موجود نہیں ہے۔ کشتی کا رواج بھی بند ہے۔ لہذا لوگ اس طرح گنگا میں لاشیں بہا رہے ہیں۔ بہت سے لوگ لاش میں گھڑا باندھ کر انھیں دریا برد کر رہے ہیں۔‘

اس گھاٹ پر موجود پنڈت دین دیال پانڈے نے مقامی صحافیوں سے گفتگو میں بتایا ’عام طور پر اس گھاٹ میں روزانہ دو سے تین لاشیں آتی تھیں۔ لیکن پچھلے 15 دن سے یہاں قریب 20 لاشیں آئیں ہیں۔

’اس وقت گنگا میں جو لاشیں تیر رہی ہیں وہ کووڈ سے مرنے والے لوگوں کی ہیں۔ یہاں ہم لوگوں کو گنگا جی میں لاشیں بہانےسے منع کرتے ہیں لیکن لوگ مانتے ہی نہیں ہیں۔ انتظامیہ نے یہاں ایک چوکیدار بھی لگایا ہے لیکن لوگ اس کی بات نہیں سنتے۔‘

فی الحال بکسر انتظامیہ گھاٹ پر جے سی بی مشین کے ساتھ گڑھے کھود کر لاشوں کو دفن کر رہی ہے۔

بہار میں کورونا کے بڑھتے کیسز

9 مئی تک ریاست میں 110804 فعال کیسز موجود تھے جبکہ صحتیاب ہونے والوں کی شرح 80 سے 71 فیصد ہے۔ بکسر ضلع میں 1216 فعال کیسز ہیں جبکہ اب تک 26 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

حکام کے مطابق ریاست میں اب تک اسی لاکھ سے زیادہ افراد کو کووڈ سے بچاؤ کے ٹیکے لگائے جا چکے ہیں۔

سب سے زیادہ فعال کیسز دارالحکومت پٹنہ میں ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں