تہران (ڈیلی اردو) ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے ایسے وقت میں جب غزہ کی پٹی پر شدید بمباری کی جارہی ہے، اسرائیل کو جدید اسلحہ فروخت کرنے پر امریکہ پر کڑی تنقید کی ہے۔
ظریف نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر کہا کہ امریکہ نے اسرائیل کو پریسیژن میزائل فروخت کئے ہیں تاکہ زیادہ سے زیادہ بچوں کو زیادہ ٹھیک نشانے کے ساتھ مارا جاسکے۔
As US-made munitions rain down on innocent Palestinians, US gives another $735M in "precision" missiles to Israel to kill more children with more precision.
Then US blocks the mildest possible #UNSC statement.
The world is watching as Israel & its enabler show their ugly faces. pic.twitter.com/qr8F2vDdxl
— Javad Zarif (@JZarif) May 17, 2021
ایرانی وزیر خارجہ نے یہ بیان واشنگٹن پوسٹ کی ایک رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے دیا جس میں دعوی کیا گیا ہے کہ بائیڈن انتظامیہ نے اسرائیل کو پریسیژن گائیڈڈ ہتھیاروں کی فروخت کی ابتدائی منظوری دے دی ہے، جس کی مالیت 73 کروڑ 50 لاکھ امریکی ڈالر ہے۔
اخبار نے لکھا ہے کہ امریکی کانگریس کو اس فیصلے سے اسرائیل اور غزہ کے مابین تصادم شروع ہونے سے تقریباً ایک ہفتہ قبل 5 مئی کو آگاہ کیا گیا تھا۔
امریکہ کو اسرائیل کا سرپرست قرار دیتے ہوئے ظریف نے یہ بھی الزام عائد کیا کہ اس نے تنازعہ پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو بیان منظور کرنے سے روکا۔