بھارت: ریاست جھاڑکھنڈ میں سمگلروں سے ایٹم بم میں استعمال ہونیوالا مواد برآمد، 7 ملزمان گرفتار

نئی دہلی (ڈیلی اردو) بھارت میں خطرناک ایٹمی مواد کی سمگلنگ معمول بن گئی ہے۔ ریاست جھاڑکھنڈ میں سمگلروں سے 6 کلوگرام یورینیم برآمد کر کے 7 افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

بھارتی پولیس کا کہنا ہے کہ یورینیم کی تجارت کے پیچھے اصل مجرم ابھی تک گرفتار نہیں ہوئے۔ یورینیم کے پیک پر میڈ اِن امریکا کا لیبل لگا ہوا ہے۔ ملزمان یورینیم کے پیکٹس نامعلوم شخص کو بیچنے کی کوشش کر رہے تھے۔

خیال رہے کہ گزشتہ ماہ بھی بھارتی ریاست مہاراشٹر میں پولیس نے دو افراد کو 7 کلوگرام قدرتی یورینیم غیر قانونی طور پر رکھنے کے جرم میں گرفتار کیا تھا۔

ممبئی میں واقع ’’ہومی بھابھا اٹامک ریسرچ سینٹر‘‘ نے بھی تصدیق کی تھی کہ سمگلروں سے برآمد ہونے والی یورینیم انتہائی تابکار ہے جبکہ عالمی منڈی میں اس کی قیمت لگ بھگ 29 لاکھ ڈالر بتائی گئی تھی۔

مہاراشٹرا پولیس نے ابتدائی اطلاعات کی روشنی میں چند روز قبل اسٹنگ آپریشن کرکے جگر پانڈیا اور ابوطاہر نامی دو سمگلروں کو گرفتار کیا۔

بعد ازاں تابکار یورینیم کی تصدیق ہوجانے کے بعد ان دونوں افراد کے خلاف ممبئی میں مقدمہ بھی درج کیا گیا جبکہ فی الحال اس یورینیم کی چوری سے متعلق مزید تفتیش جاری ہے۔

پریس ٹرسٹ آف انڈیا کے مطابق ممبئی کی عدالت میں دونوں ملزمان کی پیشی کے بعد انہیں ریمانڈ پر انسداد دہشت گردی سکواڈ کی تحویل میں دے دیا گیا تھا۔

بتاتے چلیں کہ بھارت میں خطرناک تابکار مواد کی چوری کا یہ کوئی پہلا واقعہ نہیں بلکہ اس سے پہلے بھی 2016ء میں مہاراشٹرا پولیس نے ممبئی کے نواحی شہر ’’تھانے‘‘ سے تقریباً 9 کلوگرام یورینیم ضبط کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت کے اندرجوہری مواد کی ممکنہ بلیک مارکیٹ پر سخت تشویش ہے:دفتر خارجہ

دفتر خارجہ نے بھارت کے اندر جوہری مواد کی ممکنہ بلیک مارکیٹ پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان ان واقعات کی مکمل تحقیقات اور ان کی روک تھام کے اقدامات پر زور دیتا ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چودھری کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ عالمی قوانین جوہری مواد کو غلط ہاتھوں میں جانے سے روکنے کے لیے سخت اقدامات کے متقاضی ہیں۔ یہ واقعات بھارت میں جوہری مواد کے لیے غیر قانونی مارکیٹ کا اشارہ دیتے ہیں۔

بھارت میں یورینیم کی سمگلنگ کے معاملے پر ذرائع ابلاغ کے استفسار پر تبصرہ کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بھارت میں 6 کلوگرام یورینیم کی غیر قانونی فروخت کے ایک اور واقعہ کی رپورٹس دیکھی ہیں۔ ریاست مہاراشٹر میں بھی گزشتہ ماہ 7 کلوگرام یورینیم کی فروخت کی کوشش کی گئی تھی۔

ترجمان نے کہا کہ اس طرح کے واقعات اور رپورٹس سخت تشویش کا باعث ہیں۔ سلامتی کونسل کی قرارداد اور جوہری کنونشن جوہری مواد کے غلط استعمال کو روکتے ہیں۔ پاکستان ان واقعات کی مکمل تحقیقات پر زور دیتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جوہری مواد کی سیکیورٹی کو مضبوط بنانے کے لئے اقدامات کئے جائیں جبکہ اس بات کا سراغ لگانا بھی اتنا ہی ضروری ہے کہ یورینیم کی فروخت کے پیچھے مقاصد کیا تھے؟

اپنا تبصرہ بھیجیں