ٹوکیو اولمپک افتتاحی تقریب کے ڈائریکٹر کو ہولوکاسٹ پر طنز مہنگا پڑ گیا

ٹوکیو (ڈیلی اردو/ڈوئچے ویلے/اے ایف پی/اے پی/روئٹرز) جاپان کے دارالحکومت ٹوکیو اولمپک کے صدر کا کہنا ہے کہ ہولوکاسٹ سے متعلق مذاق کا پتہ چلنے کے بعد کینٹارو کوبایاشی کو برطرف کر دیا گیا ہے۔ افتتاحی تقریب سے محض ایک روز قبل یہ کارروائی کی گئی ہے۔

ٹوکیو اولمپک کے منتظمین نے 22 جولائی جمعرات کے روز اولمپکس کھیلوں کی افتتاحی پروگرام کے ڈائریکٹر کینٹارو کوبایاشی کو، ماضی میں ہولوکاسٹ سے متعلق ان کے ایک متنازعہ تبصرے کی اطلاعات سامنے آنے کے بعد، برطرف کر دیا۔ کوبایاشی جاپان کے معروف کامیڈین ہیں اور سن 1998میں انہوں نے اپنے ایک کامیڈی شو کے دوران ہولوکاسٹ پر بھی ایک طنز کیا تھا۔

https://twitter.com/BUNKA_taboo/status/1417843244013023237?s=19

وہ ٹوکیو اولمپک کی افتتاحی تقریب کے ڈائریکٹر تھے تاہم اس مذاق کی اطلاعات سامنے آنے کے بعد تقریب سے محض ایک روز قبل انہیں اس عہدے سے برطرف کیا گیا ہے۔ افتتاحی تقریب 23 جولائی جمعے کو ہونی ہے۔

ٹوکیو 2020 اولمپک کی سربراہ سیکو ہشی موتو نے صحافیوں سے بات چیت میں کہا، ”یہ بات منظر عام پر آئی کہ ماضی کی ایک پرفارمنس کے دوران انہوں نے ایسی زبان استعمال کی جس سے تاریخ کی ایک المناک حقیقت کا مذاق بنتا ہے۔ منتظمہ کمیٹی نے کوبایاشی کو ان کے عہدے سے آزاد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔”

کوبایاشی کی معذرت

جاپان کی معروف تھیئٹر شخصیت کوبایاشی نے اپنے ایک بیان میں اس کے لیے معذرت پیش کی ہے۔ ان کا کہنا تھا، ”ایک ویڈیو، جو سن 1998میں نوجوان کامیڈینس کو متعارف کرنے کے لیے ریلیز کیا گیا تھا، اس میں میں نے ایک ایسا طنزیہ فقرہ لکھا تھا جو انتہائی غیر مناسب تھا۔”

انہوں نے مزید کہا، ”وہ ایک ایسا وقت تھا جب ہمیں اس حساب سے ہنسی اور قہقہے نہیں ملتے تھے جس کی ہمیں خواہش ہوتی تھی اور میرا خیال ہے کہ اسی لیے میں سطحی ذہن سے لوگوں کی توجہ اپنی جانب مبذول کرنا چاہتا تھا۔”

اپنے ایک طنزیہ خاکے میں کوبایاشی نے ایک ساتھی کے ساتھ بچوں کے مشہور مزاحیہ ٹی وی فنکار کے طور پر پیش کیا تھا پھر کاغذ سے بنی گڑیوں کے کٹ آؤٹ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا، ”ان کا تعلق اس وقت سے ہے جسے آپ کہتے ہیں، چلو ہولوکاسٹ کھیلتے ہیں۔”

ٹوکیو اولمپک کو ایک اور دھچکا

گزشتہ چند ماہ سے جیسے جیسے ٹوکیو اولمپک کا آغاز قریب آتا گیا، اس کے ساتھ کوئی نہ کوئی تنازعہ بھی لگا رہا ہے۔ افتتاحی تقریب میں موسیقار کیگو اویاماڈا کو میوزک کمپوز کرنا تھا تاہم انہیں بھی اس تقریب سے اس وجہ سے نکال دیا گیا کیونکہ انہوں نے ایک انٹرویو کے دوران یہ بات تسلیم کی تھی کہ زمانہ اسکول میں وہ اپنے معذور ساتھیوں کو ستایا کرتے تھے۔

مارچ میں افتتاحی تقریب کے کریٹیو ڈائریکٹر ہیروشی سساکی بھی ایک تنازعے کے بعد مستعفی ہو گئے تھے، جس میں انہوں نے تقریب کے دوران ایک موٹی ماڈل کو پیش کرنے کی بات کہی تھی۔ ان کے اس خیال پر بھی لوگوں نے کافی ناراضگی ظاہر کی تھی اور پھر انہوں نے استعفی دے دیا تھا۔

ٹوکیو اولمپک کے سابق صدر نے بھی خواتین سے متعلق بعض نازیبا الفاظ استعمال کیے تھے جس کی وجہ سے انہیں بھی استعفی دینا پڑا تھا اور کے بعد محترمہ ہشی موتو کو نیا صدر مقرر کیا گیا۔ اولمپک منتظمین کو ان افراد کی سخت نکتہ چینیوں کا بھی سامنا ہے جو کورونا وبا کے دوران ان کھیلوں کے انعقاد کی مخالفت کر رہے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں